ملک بھر میں کورونا وبا کے 14 ہزار 612 مصدقہ مریض 312 جاں بحق
کورونا کا شکار 3233 افراد صحت یاب،111 کی حالت تشویشناک
MILAN:
ملک بھر میں کورونا وائرس کے ہاتھوں لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد 312 ہوگئی جب کہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 14 ہزار 612 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں لوگوں میں کورونا کے وار جاری ہیں۔ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 14 ہزار 612 ہو گئی ہے تاہم اس میں سے 3233 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا کی تشخیص کے لیے اب تک ایک لاکھ 57 ہزار 223 ٹیسٹ کیے گئے ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے شبے میں 6417 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، 800 سے زائد مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں اس وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 14 ہزار 612 ہوگئی ہے۔
پنجاب میں سب سے زیادہ مریض
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں سب سے زیادہ مریض پنجاب میں ہیں، جہاں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 5730 ہے، اس کے علاوہ سندھ میں 5291، خیبرپختونخوا 1984، بلوچستان میں 915، اسلام آباد میں 297، گلگت بلتستان میں 330 جب کہ آزاد کشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 65 ہوگئی ہے۔
اب تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے شکار 312 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں کورونا سےانتقال کرنے والوں کی تعداد 104 ہوگئی ہے۔ سندھ میں 85، پنجاب میں 91، بلوچستان میں 14 اورگلگت بلتستان میں کورونا سےانتقال کرنے والوں کی تعداد 3 ہے۔
سندھ میں کورونا کا پھیلاؤ کم ہوگیا
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کورونا کے پھیلاؤ کی شرح 12 سے کم ہوکر 8.15 فیصد ہوگئی ہے۔
سینیٹر بھی کورونا کا شکار
قبائلی اضلاع سے منتخب ہونے والے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔
طبی شعبے کے 399 افراد کورونا کا شکار
ملک بھر میں جہاں عام افراد کورونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں وہیں صحت کے شعبے سے وابستہ 399 افراد کو بھی اب تک یہ وائرس اپنا نشانہ بناچکا ہے۔
رمضان المبارک کے لیے احتیاطی تدابیر اور اصول
حکومت نے رمضان المبارک کے دوران کورونا سے بچنے کے لیے عبادات سمیت مختلف شعبوں کے لیے احتیاطی تدابیر پر مشتمل رہنما اصول جاری کردیے ہیں۔ جس کے تحت مساجد میں 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور بچوں کی اجازت نہیں ہوگی، رمضان المبارک کے دوران مساجد کا رخ کرنے والوں کے لیے گھر سے وضو کرکے آنا، باجماعت نماز اور تراویح کے لیے صفوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ رکھنا، سحر و افطار کے اجتماعات نہیں ہوں، قالین یا چٹائی اٹھا کر فرش کو باقاعدگی سے کلورینٹڈ پانی سے دھونا ہوگا۔ اعتکاف کے خواہش مند گھر پر ہی اعتکاف بیٹھیں گے۔
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے ہاتھوں لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد 312 ہوگئی جب کہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 14 ہزار 612 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں لوگوں میں کورونا کے وار جاری ہیں۔ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 14 ہزار 612 ہو گئی ہے تاہم اس میں سے 3233 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا کی تشخیص کے لیے اب تک ایک لاکھ 57 ہزار 223 ٹیسٹ کیے گئے ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے شبے میں 6417 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، 800 سے زائد مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں اس وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 14 ہزار 612 ہوگئی ہے۔
پنجاب میں سب سے زیادہ مریض
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں سب سے زیادہ مریض پنجاب میں ہیں، جہاں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 5730 ہے، اس کے علاوہ سندھ میں 5291، خیبرپختونخوا 1984، بلوچستان میں 915، اسلام آباد میں 297، گلگت بلتستان میں 330 جب کہ آزاد کشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 65 ہوگئی ہے۔
اب تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے شکار 312 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں کورونا سےانتقال کرنے والوں کی تعداد 104 ہوگئی ہے۔ سندھ میں 85، پنجاب میں 91، بلوچستان میں 14 اورگلگت بلتستان میں کورونا سےانتقال کرنے والوں کی تعداد 3 ہے۔
سندھ میں کورونا کا پھیلاؤ کم ہوگیا
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کورونا کے پھیلاؤ کی شرح 12 سے کم ہوکر 8.15 فیصد ہوگئی ہے۔
سینیٹر بھی کورونا کا شکار
قبائلی اضلاع سے منتخب ہونے والے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔
طبی شعبے کے 399 افراد کورونا کا شکار
ملک بھر میں جہاں عام افراد کورونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں وہیں صحت کے شعبے سے وابستہ 399 افراد کو بھی اب تک یہ وائرس اپنا نشانہ بناچکا ہے۔
رمضان المبارک کے لیے احتیاطی تدابیر اور اصول
حکومت نے رمضان المبارک کے دوران کورونا سے بچنے کے لیے عبادات سمیت مختلف شعبوں کے لیے احتیاطی تدابیر پر مشتمل رہنما اصول جاری کردیے ہیں۔ جس کے تحت مساجد میں 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور بچوں کی اجازت نہیں ہوگی، رمضان المبارک کے دوران مساجد کا رخ کرنے والوں کے لیے گھر سے وضو کرکے آنا، باجماعت نماز اور تراویح کے لیے صفوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ رکھنا، سحر و افطار کے اجتماعات نہیں ہوں، قالین یا چٹائی اٹھا کر فرش کو باقاعدگی سے کلورینٹڈ پانی سے دھونا ہوگا۔ اعتکاف کے خواہش مند گھر پر ہی اعتکاف بیٹھیں گے۔
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔