مقبوضہ کشمیرحکومت نےگنمام قبروں کی لاشوں کا ڈی این اےٹیسٹ کرانے کامطالبہ مستردکردیا

ایسوسی ایٹڈ پریس نے دعوٰی کیا ہے انہیں یہ رپورٹ مقبوضہ کشمیر کے محکمہ داخلہ کی طرف سے موصول ہوئی ہے

ایسوسی ایٹڈ پریس نے دعوٰی کیا ہے انہیں یہ رپورٹ مقبوضہ کشمیر کے محکمہ داخلہ کی طرف سے موصول ہوئی ہے. فوٹو:اے ایف پی/ فائل

ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی حکومت نے بڑے پیمانے پرگمنام قبروں میں مدفون افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے مطالبے کو مسترکردیا ہے۔


ایسوسی ایٹڈ پریس نے دعوٰی کیا ہے انہیں یہ رپورٹ مقبوضہ کشمیر کے محکمہ داخلہ کی طرف سے موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ لاشیں شدت پسندوں کی تھیں اوراگراہل خانہ ڈی این اے ٹیسٹ کرواناچاہتے ہیں توپہلے انہیں اس قبرستان اور قبرکی شناخت کرنی ہوگی جس میں وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے رشتہ دار دفن ہیں۔ پچھلی دودہائیوں سے لاپتہ افراد کے اہل خانہ حکومت سے ان قبروں کی شناخت کے معاملے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

گزشتہ سال بھی انسانی حقوق کے کمیشن نےایک رپورٹ پیش کرکے سب کو حیران کردیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شمالی مقبوضہ کشمیر کے قبرستانوں میں 2730 گمنام قبریں موجود ہیں۔
Load Next Story