18 ویں ترمیم ختم کی گئی تو سیاسی بحران پیدا ہوگا فضل الرحمان

یہ ترمیم پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے پاس کی تھی اب نہ جانے کس کے ایجنڈے پر اسے ختم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں


Numainda Express April 28, 2020
ہم پاکستان کے مستقبل کو تاریک کرنے کے سفر کے حق میں نہیں، سربراہ جے یو آئی ف (فوٹو: فائل)

RAWALPINDI: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر 18ویں ترمیم ختم ہوئی یا اس میں ردو بدل کیا گیا تو سیاسی و آئینی بحران پیدا ہو گا۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے پاس کی تھی اور تمام سیاسی جماعتیں آئینی اصلاحاتی کمیٹی میں شریک تھیں، خدا جانے کس کے ایجنڈے پر 18ویں ترمیم کو ختم کرنے یا ترمیم کی باتیں ہو رہی ہیں لیکن اگر 18ویں ترمیم کو ختم کیا گیا یا پھر اس میں ردو بدل کیا گیا تو سیاسی و آئینی بحران پیدا ہو گا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی ایک شق کو ختم کیا جاتا ہے تو ازسرنو قانون ساز اسمبلی تشکیل دینا پڑتی ہے، قوم ستر سال سے زائد کا وقت کاٹ چکی ہے اور اب یہ ملک نئے نئے تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کے مستقبل کو تاریک کرنے کے سفر کے حق میں نہیں اور ہم اس ملک کو کسی بھی صورت تاریکی میں نہیں دھکیل سکتے اور نہ داؤ پر لگاسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔