کراچی میں پھر قتل و غارت15افراد جاں بحق

مسلح ملزمان نے یونیورسٹی روڈپرمجلس وحدت المسلمین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ دیداراورانکے محافظ پرفائرنگ کردی


Staff Reporter December 04, 2013
سخی حسن پر فائرنگ سے جاں بحق ہونےوالے 4 افراد کی لاشیں عباسی شہید اسپتال میں رکھی ہوئی ہیں۔فوٹو:محمد نعمان/ایکسپریس

شہرکے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مجلس وحدت المسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل اورتبلیغی جماعت کے ارکان سمیت15افرادجاں بحق ہوگئے۔

جبکہ رینجرز سے مقابلے میں لیاری گینگ وار کے 5کارندے بھی مارے گئے ، تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی روڈسی این جی فلنگ اسٹیشن کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوارملزمان کی سیاہ رنگ کی ہنڈاسٹی کارنمبر AQI-430 پرفائرنگ سے49سالہ علامہ دیدارعلی جلبانی جاں بحق جبکہ ان کاپرائیوٹ محافظ26سالہ سرفراز علی بنگش زخمی ہو گیا،فائرنگ سے متعددگاڑیاں ٹکرا گئیں جبکہ کئی موٹرسائیکل سواربھی گر گئے ،ہلاک و زخمی ہونے والوں کونجی اسپتال لے جایا گیاجہاں ڈاکٹروں نے دیدارعلی کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ سرفراز بھی دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔وحدت المسلمین کے ترجمان علی احمر نے ایکسپریس کو بتایاکہ مقتول ایوب گوٹھ کے رہائشی اوران کے2 بچے ہیں، مقتول کاآبائی تعلق اندرون سندھ نواب شاہ سے تھا،مقتول مجلس وحدت المسلمین کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اورگھر کے قریب واقع جامع مسجدالحسینی کے خطیب جمعہ تھے،واقعے کے وقت مقتول پرائیوٹ سیکیورٹی کمپنی کے گارڈ سرفرازکے ساتھ وحدت المسلمین کے دفترانچولی سوسائٹی جارہے تھے۔

ایس ایچ او مبینہ ٹاؤن جمال لغاری نے ایکسپریس کوبتایا کہ2 موٹرسائیکلوں پر4ملزمان نے حملہ کیاجبکہ ان کے تحفظ کے لیے ایک کاربھی تھی،عینی شاہدین کے بیان قلمبندکیے جارہے ہیں جس کے بعدواردات میں ملوث ملزمان کے خاکے تیار کیے جائیں گے۔نارتھ ناظم آبادبلاک آئی میں واقع مدنی مسجدکے باہر کھڑے ہوئے افرادپرموٹر سائیکل سواردہشت گردوں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں مراکش سے تبلیغ کیلیے آنے والے 2 افراد عبدالمجیداور خطاب احمد اور ایک مقامی شخص سلمان جاں بحق ہوگیا،فائرنگ سے قاری حنیف زخمی ہوگیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک موٹر سائیکل پر سوار 3دہشت گرد آئے جس میں پیچھے بیٹھے ہوئے2افرادنے فائرنگ کی جبکہ ایک موٹرسائیکل ان کے تحفظ میں کچھ دورکھڑی تھی واردات کے بعددہشت گردفرارہوگئے۔

ایس ایس پی سینٹرل عامر فاروقی نے بتایاکہ جاں بحق ہونے والے مراکشی باشندے رائیونڈاجتماع کے بعدپیر کوہی کراچی پہنچے تھے اور تبلیغی جماعت کے ہمراہ مسجد کے باہر کھڑے تھے کہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے ۔واقعے کے نصف گھنٹے کے بعدسخی حسن چورنگی کے قریب گھات لگائے ہوئے ملزمان نے ڈبل کیبن گاڑی نمبر CT-7700 پرفائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 5افراد ہلاک ہوگئے، فائرنگ سے متعدد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں ،ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اورزخمی کو عباسی شہید اسپتال لایاگیا جہاں ان کی شناخت 42 سالہ مشتاق مہمند، 36 سالہ مجاہدین، 22 سالہ جمشید اور 35 سالہ زر محمد اور28سالہ شیر زمان نے نام سے ہوئی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا مشتاق مہمند منگھوپیرمیں غیر قانونی ہائیڈرنٹ کامالک اور جمشید اس کا ڈرائیور تھا۔

جبکہ ہلاک ہونے والے دیگر 3 افراد اس کے محافظ تھے جنھیں حملہ آوروں پر جوابی فائرنگ کرنے کا بھی موقع نہیں ملا۔ہلاک ہونے والا مشتاق مہمند کاتعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان ولی الرحمٰن گروپ سے تھا اور وہ اپنی تنظیم کے لیے فنڈز بھی جمع کرتا تھا۔ہلاک ہونے والا مشتاق مہمنداوراس کاڈرائیور جمشیداسلامیہ کالونی منگھوپیر گلی نمبر ایک کے رہائشی تھے جبکہ مشتاق مہمندکے بارے میں بتایا جاتاہے 2013 کے الیکشن میں پی ایس 97 سے آزاد امید وار کی حیثیت سے الیکشن لڑاتھا۔



بلدیہ ٹاؤن سیکٹر17-Aعمرفاروق کالونی میں واقع خالی پلاٹ نمبر 889سے ایک شخص کی تشددزدہ لاش ملی جس کی شناخت23سالہ امجدخان کے نام سے ہوئی،مقتول سعید آباد کا رہائشی اور گارمنٹس فیکٹری میں ملازمت کرتاتھا۔کورنگی سنگرچورنگی محمدی مسجد کے قریب موٹرسائیکل سوارملزمان کی فائرنگ سے 28 سالہ ذاکرحسین شاہ ہلاک ہوگیا،مقتول ذاکر حسین عوامی کالونی میں سنگرچورنگی کے قریب مکان نمبر E-695کارہائشی اور پورٹ قاسم میں واقع ڈینم فیکٹری میں ملازمت کرتاتھا،مقتول امامیہ اسکوائٹس کاسابق رکن جبکہ پیام ولایت اسکاؤٹس کاچیئر مین تھا،مقتول شادی شدہ تھاتاہم اسکی کوئی اولادنہیں تھی۔

مانسہرہ کالونی قبرستان کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے25زبیرہلاک ہوگیا،مقتول شیر شاہ کا رہائشی تھا اور اس نے ایک سال قبل مانسہرہ کالونی کی رہائشی لڑکی سے محبت کی شادی کی تھی جبکہ وہ بلدیہ ٹاؤن میں کارن سوپ کاٹھیلہ لگاتا تھا۔نارتھ ناظم آبادبلاکGنگینہ اسکوائر کے قریب فائرنگ سے زخمی ہونے والے50سالہ یونس نے دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔اورنگی ٹاؤن لال شہبازنگربلاک7مکان نمبر 448میں رہائش پذیر26سالہ نعیم اپنی والدہ کے ہمراہ موٹرسائیکل پر گھر کی جانب آ رہا تھا کہ نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے والدہ سمیت زخمی ہوگیا۔ملیرکالابورڈکے قریب 35سالہ عتیق الرحمٰن ،ایف ٹی سی فلائی اوورپر40 سالہ جاوید،الفلاح کے علاقے جامعہ ملیہ کے قریب20سالہ اعجاز ،نارتھ ناظم آبادنصرت بھٹوکالونی میں میڈیکل اسٹورپرلوٹ مارکے دوران مزاحمت پرفائرنگ سے17سالہ عمیر،نارتھ ناظم آبادحیدری مارکیٹ الائیڈبینک کے قریب بلاکGنگینہ اسکوائرکے سامنے فائرنگ سے50سالہ یونس زخمی ہوگیا۔

شہرکے بیشترعلاقوں ابوالحسن اصفہانی روڈ،انچولی سوسائٹی،سمن آباد،سہراب گوٹھ،ملیر،کھو کھرا پار سمیت دیگرعلاقوں میں نامعلوم افراد نے ہوائی فائرنگ کر کے دکانیں اورکاروبار بندکرا دیا،فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی۔ شاہراہ پاکستان،نیشنل ہائی وے،شارع فیصل،سپر ہائی وے سمیت متعددشاہراہوں پربد ترین ٹریفک جام ہو گیااورگاڑیوںکی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔سولجر بازار اور ایم اے جناح روڈ پر مشتعل افراد نکل آئے اورقاتلوںکی گرفتاری کیلیے مظاہرہ کیا۔اس دوران مشتعل افرادنے ہنگامہ آرائی کی جس کے باعث علاقے میں تمام کاروباربندہو گیاجبکہ پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے باعث ایم اے جناح روڈ اور سولجر بازارکی سڑکوںکوعام ٹریفک کیلیے بندکردیا۔اسی دوران نامعلوم افراد نے کیپری سینماکے قریب پتھراؤکرکے متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے جبکہ سڑک پرٹائربھی جلائے جس کے باعث شاہراہ لیاقت،نیو پریڈی اسٹریٹ،یونیورسٹی روڈسمیت دیگرشاہراہوں پر بھی بدترین ٹریفک جام ہو گیااور شاہراہوں سے متصل گلیوں میںگاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

بندھانی کالونی میں مذہبی جماعت کے کارکن کی نماز جنازہ کے بعدمشتعل افراد نے لیاقت آباد کی شاہراہ پر احتجاج و ہنگامہ آرائی کی جبکہ نامعلوم افرادنے ٹائربھی نذرآتش کیے جس کے باعث سر شاہ سلیمان روڈ پر ٹریفک معطل ہو گیا،احتجاج و ہنگامہ آرائی کے باعث شہر بھرمیں ٹریفک کانظام درہم برہم ہوگیااورشہربھرمیں ٹریفک جام کے باعث قانون نافذکرنے والے اداروںکی گاڑیاں اورایمبولینس بھی پھنس گئیں،ہنگامہ آرائی شروع ہوتے ہی پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی جس کے باعث دفاترسے گھروںکوجانے والی خواتین اوردیگر لوگوں کو شدیدمشکلات کاسامناکرناپڑا۔گلستان جوہر کے علاقے جوہر موڑ کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ، ڈی ایس پی مجید عباسی کے مطابق مقتول مونگ پھلی فروش بتایا جاتا ہے تاہم انھیں فوری طور پر مقتول کا نام معلوم نہیں ہو سکا۔

رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے لیاری کے مختلف علاقوں میں گینگ وار کے کارندوں کے جوئے،سٹے اور منشیات کے اڈوں پر چھاپے مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیااس دوران رینجرز کی نفری بغدادی کے علاقے سیفی لین میں قائم موٹرسائیکلوں کے گودام پرپہنچی تو گینگسٹرزکی جانب سے رینجرزپرفائرنگ کی گئی تاہم رینجرز نے فوری جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں لیاری گینگ وارشیراز کامریڈ گروپ کے2 کارندے واجدبلوچ اور صدام بلوچ مارے گئے جن کے قبضے سے ملنے والااسلحہ رینجرزنے اپنی تحویل میں لے لیا۔سیفی لین میں مقابلے کے دوران رینجرز کا ایک اہلکاربھی زخمی ہوگیا ۔

جبکہ دوسری کارروائی میں رینجرز نے چاکیواڑہ کے علاقے رانگی واڑہ میں گینگ وارسے مقابلے کے دوران رینجر کی فائرنگ سے شیراز گروپ کا کارندہ خالدبلوچ اورجاسم گولڈن گروپ سے تعلق رکھنے والا نورمحمدبلوچ عرف بابامارا گیا،کلاکوٹ کے قریب رینجرز کے مقابلے کے دوران مشتاق بلوچ عرف مشکی بھی مارا گیا، آدھے گھنٹے کے دوران رینجرز سے مقابلے میں مارے جانے والے لیاری گینگ وار کے کارندوں کا تعلق عذیر بلوچ گروپ سے بتایا جاتا ہے، ہلاکتوں کے بعد لیاری کے مختلف علاقے شدید فائرنگ سے گونج اٹھے اور گینگسٹرزکی جانب سے رینجرز اور پولیس کا تعاقب کر کے ان پرشدیدگولیاں برسائیں گئیں تاہم پولیس اور رینجرز کی جوابی فائرنگ سے حملہ آورتاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گلیوں میں فرار ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں