امریکی اور جرمن کمپنی نے کورونا وائرس کی ممکنہ ویکسین تیار کرلی

یورپ اور امریکا میں طبی آزمائش کے بعد 2020 کے آخر تک لاکھوں افراد تک ویکسین پہنچ جائے گی، امریکی کمپنی کا دعوی


ویب ڈیسک April 29, 2020
ابتدائی طبی آزمائش میں 12 شرکا کو پہلی ڈوز دی جاچکی ہے، عالمی خبر رساں ادارہ۔ فوٹو، فائل

کورونا وائرس کی ویکسین کی انسانوں پر طبی آزمایش شروع ہوگئی ہے اور 2020 کے آخر تک یہ ممکنہ ویکسین دست یاب ہوجائے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کمپنی کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے والے جرمن کمپنی نے انسانوں پر اس کی طبی آزمائش شروع کردی ہے اور ممکنہ طور پر اس سال کے آخر تک لاکھوں افراد کو یہ ویکسین فراہم کردی جائے گی۔

منگل کو امریکی جریدے میں شایع ہونے والی خبر کے مطابق امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کا کہنا ہے کہ امریکا میں ویکسین کی طبی آزمائش آئندہ ہفتے سے شروع ہوجائی گی اور کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اس کا استعمال بھی جلد کیا جاسکے گا۔

یہ بھی پڑھیے: چین کی کورونا وائرس ویکسین ستمبر تک دستیاب ہوگی

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق 23 اپریل کو طبی آزمائش کے شرکا کو ویکسین کی پہلی ڈوز دے دی گئی ہے اور جرمنی میں ابتدائی طور پر اس آزمایش میں 12 افراد شریک ہوئے ہیں۔ تاہم ابھی تک ویکسین کے نتائج کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا سے متاثرہ جگہ و اشیا کی بحالی کیلیے جراثیم کش روبوٹ کی تیاری

جرمنی کے وفاقی ادارہ برائے ویکسین اور بائیومیڈیکل ادویہ نے 22 اپریل کو جرمن کمپنی بائیون ٹیک اور فائزرکو کورونا وائرس ویکسین کی طبی آزمائش کرنے کی منظور دی تھی۔ دونوں کمپنیاں مشترکہ طور پر پہلے یورپ اور پھر امریکا میں ویکسین کی آزمائش کریں گی۔ آزمایش کے نتائج اور متعلقہ اداروں کی منظوری کے بعد 2021 تک کرورڑوں کی تعداد میں ویکسین تیار کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا میں کورونا وائرس کے علاج کیلیے خواتین کے جنسی ہارمونز کا استعمال

واضح رہے کہ اس وقت دنیا میں کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے لیے 6 پروگرام کی طبی آزمائش شروع ہوچکی ہے اور 80 پروگرام ابتدائی مراحل میں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں