
تفصیلات کے مطابق سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں مبینہ جعلسازی سے 8بوگس افسران کی تعیناتیوں کا انکشاف ہوا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو17مارچ کو لوکل گورنمنٹ کا لیٹر موصول ہوا جس کا نمبرSO(G)HTP/LKDA/11-03-2020 بتایا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ لیٹر کے ذریعے محکمہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں8 افسران وملازمین کی تعیناتی کی گئی اور ان افسران کو ضلع لاڑکانہ کا ملازم ظاہر کیا گیا تھا،ذرائع کے مطابق محکمہ لوکل گورنمنٹ کے مذکورہ بوگس لیٹر کے ذریعے 8 افسران وملازمین جس میں گریڈ 17کے تین افسران جس میں محسن گل،جہانزیب قاضی،پیر سجاد احمد جبکہ گریڈ16کے دو افسران جس میں طارق عزیزاور محمد پریل،گریڈ14 کااسد علی قریشی، گریڈ 11کا ملازم صدام حسین جبکہ گریڈ5 کا ملازم ظفر اقبال شامل ہیں کو محکمہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں نہ صرف جوائننگ کی ہدایت کی گئی بلکہ ان کی انتہائی دیدہ دلیری سے من پسند پوسٹنگ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی جس میں گریڈ17کے تین بوگس افسران میں سے دو کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر ملیر جبکہ ایک کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر سینٹرل تعینات کیا گیا،جبکہ 16گریڈ کے دو بوگس افسران میں سے ایک کو اسسٹنٹ ضلع جنوبی اور دوسرے کو اسسٹنٹ ضلع ملیر تعینات کیا گیا،اسی طرح گریڈ14 اور گریڈ11کے بوگس افسران کو سب انجینئر تعینات کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ جعلسازی کے ذریعے انتہائی دیدہ دلیری کے ساتھ بوگس افسران کی تعیناتیاں کرائی گئیں تاہم مذکورہ تعیناتیوں پر ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ہدایت پرتعیناتیوں کا لیٹر تصدیق کیلیے لوکل گورنمنٹ بھیجا گیا تو لیٹر بوگس ہونے کا انکشاف ہوا،ذرائع کا کہنا ہے کہ لیٹر کے جعلی ہونے کی تصدیق پر ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ہدایت پر مذکورہ آٹھوں افسران وملازمین کی تعیناتیاں کالعدم قرار دیدی گئی ہیں ۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔