کراچی آپریشناعلیٰ پولیس افسران اور تاجروں میں جملے بازی

آپریشن پر تکرار، آپ ہمارے ٹیکسوں سے تنخواہ لیتے ہیں، تاجر،نوکری خطرے میں ہے،شاہد حیات

موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنا دل گردے کا کام ہے، دھاگا اور کپڑا بنانے والے موت کو کیا جانیں،آئی جی سندھ،فوٹو:آن لائن

کراچی آپریشن کے غلط اعداد وشمار بتانے پر صنعتکار رہنما اعلیٰ پولیس افسران پر برس پڑے۔

سائٹ ایسوسی ایشن کے دورے کے موقع پر آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کے سامنے پولیس کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کرنے پر اعلیٰ پولیس افسران کے چہرے بعض مواقع پر تنائو کی کیفیت پیدا ہوگئی، صنعتکاروں نے بھی لگی لپٹی رکھے بغیر پولیس کو تنخواہ کی ادائیگیوں کا طعنہ دے دیا۔ سائٹ ایسوسی ایشن کے دفتر کے دورے کے موقع پر تاجر رہنما سراج قاسم تیلی نے پولیس کی کارکردگی پر اظہار خیال کیا، اس دوران ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات نے انھیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ آپ غلط اعدادوشمار بتارہے ہیں ۔




جس پر دونوں جانب سے تکرار شروع ہوگئی اور صنعتکاروں کو کہنا پڑ گیا کہ پولیس کی تنخواہیں ان کے ٹیکسوں سے ہی ادا کی جاتی ہیں۔ اس موقع پر آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ نے بھی جوابا فقرے کسے اور کہا کہ اب تو انھیں نوکری کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے کیونکہ تاجر رہنما اعلیٰ پولیس افسران کی جگہ بیٹھ کر پولیس کا محکمہ چلانے کی قابلیت حاصل کرچکے ہیں لیکن ہم فیکٹریاں چلانا نہیں جانتے۔ آئی جی سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنا دل گردے کا کام ہے، دھاگا اور کپڑا بنانے والے موت کو کیا جانیں۔ دونوں طرف سے تنقید در تنقید کے سبب ماحول میں تنائو پیدا ہوگیا ۔
Load Next Story