نئے کپڑے اور چپل کا لالچ دے کر 9 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

پولیس نے ملزم کو سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے شناخت کرکے گرفتار کرلیا


ویب ڈیسک April 30, 2020
صدیق نامی ملزم کا تعلق اسی علاقے سے ہے فوٹو: فائل

LONDON: نئے کپڑے اور چپل کا لالچ دے کر 9 سالہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حیدرآباد کے علاقے بنگالی پاڑے سے گزشتہ روز 9 سالہ کمسن بچی رخسار لاپتہ ہوگئی تھی۔ بچی کے والد کا کہنا تھا کہ رخسار دوپہر میں یہ کہہ کر نکلی تھی کہ ایک انکل نے سامان دینے کے لیے بلوایا ہے۔ اس کے ساتھ چھوٹا بھائی بھی تھا جسے قاتل نے یہ کہہ کر گھر واپس بھجوا دیا کہ وہ بہن کو سامان دے دے گا۔

بچی کے لاپتہ ہونے پر پولیس نے جائے وقوعہ سے لے کر بچی کے گھر تک جیو فینسنگ کا عمل شروع کر دیا۔ اور ایک ملزم کو گرفتار کرکے اس کی نشاندہی پر رات گئے آٹوبھان روڈ پر واقع ایک پارک سے برآمد کرلی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تشدد کرکے قتل کیا گیا ہے، صدیق نامی ملزم کا تعلق اسی علاقے سے ہے، اسے سی سی ٹی وی کیمروں سے حاصل کی گئی فوٹیج کی مدد سے شناخت کیا گیا۔ ملزم ہی نے گرفتاری کے بعد تشتیش کے دوران لاش کی نشاندہی کی تھی۔ بچی کے چچا کی مدیت میں جی او آر تھانے میں رخسار کو نئے کپڑے اور چپلیں دلانے کے بہانے اغواء کا مقدمہ پہلے ہی درج ہے، اغواء کی ایف آئی آر میں ملزم کے خلاف زیادتی اور قتل کی دفعات بھی شامل کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ پچھلے سال بھی جی او آر کالونی میں ایک ملزم نے کمسن بہن بھائی کو اغواء کے بعد قتل کیا تھا اور بچی کی تشدد زدہ لاش لطیف آباد یونٹ دس کے زیر تعمیر مکان سے برآمد کی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں