سینیٹ چیئرمین نادرا کی برطرفی کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج تحفظ پاکستان سمیت 3 آرڈیننس پیش

الیکشن دھاندلی پرپردہ ڈالنے کی کوشش ہے، سعید غنی، جہانگیر بدر، صابر بلوچ، رحمن ملک، زاہد خان، مشاہد ودیگر

آرڈیننس اجراکے بعدسینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس میںپیش کیے جانے چاہئیں تھے۔ فوٹو:فائل

RAWALPINDI:
حکومت نے سینیٹ میں 3آرڈیننس پیش کردیے۔منگل کوایوان کے اجلاس کے دوران وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب احمدنے انسداددہشتگردی (ترمیمی) آرڈیننس 2013،انسداددہشت گردی (ترمیمی) آرڈیننس 2013 اور تحریک تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013 ایوان میں پیش کیے۔

چیئرمین نیئرحسین بخاری نے ایوان بالامیں حکومت کی طرف سے3آرڈیننس تاخیر سے پیش کرنے سے متعلق سینیٹررضاربانی کی تحریک استحقاق کے معاملے پررولنگ محفوظ کرلی جبکہ حزب اختلاف نے چیئرمین نادراکی برطرفی کیخلاف شدیداحتجاج کرتے ہوئے اسے حکومت کی الیکشن دھاندلیوں پرپردہ ڈالنے کی کوشش قراردیاہے ۔ منگل کوسینیٹ اجلاس کے دوران رضا ربانی نے نکتہ اعتراض پرکہاکہ ایوان بالا میں جو3 آرڈیننس پیش کیے جانے ہیں اس سے ان کا استحقاق مجروح ہوا ہے۔ آرڈیننس اجراکے بعدسینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس میںپیش کیے جانے چاہئیں تھے، 28 اکتوبر کو سینیٹ کااجلاس شروع ہواجو8نومبرتک جاری رہا،اس میں یہ آرڈیننس پیش نہیںکیے گئے ،یہ آرڈیننس بنیادی انسانی حقق سے متعلق ہے،بروقت آرڈیننس پیش نہ کیے جانے سے ان کا استحقاق مجروح ہوا،لہذامعاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے، اعتزاز احسن نے کہاکہ یہ آرڈیننس اگرقومی اسمبلی میں بل بن چکے ہیںتوسینیٹ میںاب ان کاپیش ہوناصرف ایک رپورٹ پیش کے مترادف ہے۔بعدازاںچیئرمین نے تحریک استحقاق کے معاملے پراپنی رولنگ محفوظ کرلی۔




قائد ایوان ظفر الحق نے کہاکہ یہ آرڈیننس 7نومبرکوقومی اسمبلی میں پیش کیے گئے،سینیٹ سے اپوزیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے یہ پیش نہ کیے جاسکے۔ چیئرمین نے کہاکہ یہ آرڈیننس اب بل کی شکل اختیارکرچکے ہیں۔ قبل ازیں حاجی عدیل نے نکتہ اعتراض پرکہاکہ چیئرمین سینیٹ کوگزشتہ اجلاس کی صدارت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس میں ارکان کی تعدادکورم کے مطابق نہیں تھی اورارکان کی اکثریت ایوان سے باہربیٹھی تھی۔سینیٹ میں اپوزیشن نے چیئرمین نادراکوہٹانے پر شدیداحتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ معاملے پرایوان کو اعتماد میں لیا جائے۔ سعیدغنی نے کہاکہ چیئرمین نادرا الیکشن کمیشن کی نااہلیوں کا نشانہ بنے ہیں۔ق لیگ کے مشاہدحسین نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن آج کل تمام فیصلے ٹیلیفون پر لیے گئے احکامات کے تحت کررہاہے انھوںنے مطالبہ کیاکہ ان دونوں معاملات پروضاحت کیلیے حکومت اپناموقف پیش کرے۔ زاہدخان اورشاہی سید کا کہنا تھا کہ انھوں نے الیکشن میں دھاندلیوں کے معاملے پرالیکشن کمیشن کولکھالیکن الیکشن کمیشن نے کوئی جواب نہیںدیا۔رحمن ملک نے کہاکہ وفاقی حکومت نے چیئرمین نادراکوبرطرفی سے قبل کوئی شوکاز نوٹس جاری نہیں کیا۔
Load Next Story