پاکستان میں اب کورونا کے رویے میں شدت نظر نہیں آ رہی طبی ماہرین

کووڈ 19 نے جنوبی ایشیائی ممالک کو سب سے کم متاثرکیا، ڈیڑھ ارب کی آبادی میں سے 31 ہزارافراد متاثر ہوئے، ڈاکٹرطاہر شمسی


Tufail Ahmed May 01, 2020
پاکستان میں ٹیسٹ کی تعداد کم ہے، 20 ہزار میں سے صرف ایک شخص کی جانچ کی جا سکی، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ، پروفیسر رفیق خانانی۔ فوٹو : فائل

نیشنل انسٹیٹوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے سربراہ پروفیسر طاہرشمسی نے کہا ہے کہ مستقبل میں کووڈ19 کے ساتھ احتیاط سے زندگی گزارنا ہوگی جب کہ جنوری 2020 میں کوویڈ19 دنیا بھر میں طرز زندگی میں بتدریج تبدیلی پیدا کررہا ہے تاہم یقینی طورپر کہا جاسکتا ہے کہ نئی دنیا سماجی رابطوں سے دوری پرمنسلک ہوگی۔

پاکستان میں کووڈ19 کو 2 ماہ مکمل ہونے کے حوالے سے ایکسپریس ٹربیون کوڈاکٹرطاہرشمسی نے بتایا کہ دنیا بھر میں تباہی پھیلانے والا کوویڈ19 نے جنوبی ایشائی ممالک کے عوام کو سب سے کم متاثرکیا جبکہ امریکا سمیت یورپی ممالک میں کووڈ 19 مسلسل تباہی کا باعث بنا ہوا ہے۔ جنوبی ایشیا میں ڈیرھ ارب کی ابادی میں وائرس نے 31 ہزار افراد کو متاثرکیا جبکہ شرح اموات بھی 2 فیصد رہی۔

انھوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں کووڈ19 سے صحت یاب ہونے والے افراد کے پلازمہ میں کووڈ 19 ری ایکٹیو نہیں ہورہا یعنی کووڈ دوبارہ فعال نہیں ہوا۔ یہ ایک خوشخبری ہے۔

انفیکیشن کنٹرول سوسائٹی کے صدر اورمائیکروبیالوجسٹ پروفیسر رفیق خانانی اورعیسی لیب کے سربراہ پروفیسر فرحان عیسی نے کہاکہ کووڈ19 دنیا بھر کی جغرافیائی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے اپنی تباہ کاریوں کی جانب بڑھ رہا ہے اور خاموشی سے ہزاروں صحت مند افراد کواپنا نشانہ بنارہا ہے۔

ان ماہرین نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کو سامنے آئے 2 ماہ ہوگئے، اس دوران کم ٹیسٹ کیے گئے تاکہ کم نتائج سامنے پیش کیے جاسکیں۔ دوسری جانب پاکستان نے دوسرے ممالک کی طرح وائرس کو سنجیدہ نہیں لیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں