آن لائن کاروبار کی اجازت 5 ہزار دکانداروں نے کوائف کمشنر کو ارسال کردیے
ماربل کی 600 دکانیں اور شو روم ڈیڑھ ماہ سے بند ہیں، پیر سے 100 دکانیں آن لائن کاروبار شروع کر دیں گی ، شعیب اسحاق
سندھ حکومت کی جانب سے آن لائن کاروبارکی اجازت کے بعد کراچی کے 5000 ہزار دکانداروں نے اپنے کوائف کمشنر ہاؤس کو ارسال کردیے۔
سندھ حکومت کی جانب سے آن لائن کاروبارکی اجازت کے بعد کراچی کے 5000 ہزار دکانداروں نے اپنے کوائف کمشنر ہاؤس کو ارسال کر دیے ہیں جن میں الیکٹرانکس مارکیٹ کے دکانداروں کی تعداد نمایاں ہے تاہم موبائل فون کا کاروبار کرنے والوں کا کہناہے کہ موبائل چھینے جانے کے خدشہ کی وجہ سے گھروں پر ڈیلیوری نہیں دے رہے اور گاہکوں کو مارکیٹ میں ہی بلا کر ڈیلیوری دینا مجبوری ہے جس میں مشکلات کا سامنا ہے۔
یادرہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے آن لائن کاروبار کے لیے ہفتے میں3 روز مقرر تھے جن کے مطابق پیر تا جمعرات آن لائن کاروبار کیا جانا تھا پہلے ہفتے میں محدود تعداد میں تاجروں نے کوائف جمع کرائے، تاجروں کی سہولت کے لیے کمشنرکراچی نے ای میل کے ذریعے اجازت دینے اورکوائف جمع کرانے کی سہولت فراہم کی جس سے تاجروں کی مشکلات کم ہوئی ہیں۔
آل سٹی تاجر اتحادکے صدر شرجیل گوپلانی کے مطابق اب تک 5ہزار دکانداروں نے اجازت نامہ حاصل کیے ہیں جن میں سے زیادہ تر الیکٹرانک ڈیلرزاوردکاندارشامل ہیں، آل کراچی ماربل ایسوسی ایشن کے سینئر صدر محمد شعیب اسحاق نے بتایاکہ پاک کالونی اور منگھوپیر روڈ پر ماربل کی600 دکانیں اور شوروم ہیں جو ڈیڑھ ماہ سے بند ہیں حکومت نے تعمیراتی صنعت کو سرگرمیوں کو اجازت دی ہے اور ماربل تعمیراتی میٹریل کا اہم حصہ ہے اس لیے اب سندھ حکومت کی آن لائن کاروبار کی سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایسوسی ایشن نے ماربل کی آن لائن ٹریڈ کا فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اب تک 100دکانوں میں ایس او پی کے مطابق اقدامات کرکے اجازت ناموں کے لیے کوائف کمشنر ہاؤس کو بذریعہ ای میل ارسال کردی گئی ہیں جن کا جواب آنا شروع ہوگیا ہے اور پیر سے 100کے قریب دکانیں آن لائن کاروبار شروع کردیں گی جن میں بتدریج اضافہ ہوگا، ایس او پی پر عمل درآمد کی نگرانی خود ماربل ایسوسی ایشن کرے گی تاکہ کرون اکی وباسے دکانداروں اور گاہکوں کو محفوظ رکھا جاسکے۔
موبائل مارکیٹ کے چھوٹے دکانداروں کا کہنا تھا کہ دکانداروں اور گاہکوں کی اکثریت آن لائن کاروبار سے واقفیت نہیں رکھتی بالخصوص چھوٹے دکاندار ان جانے گاہکوں پر بھروسہ کرکے موبائل فون ان کے مطلوبہ مقام پر پہنچانے میں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
سندھ حکومت کی جانب سے آن لائن کاروبارکی اجازت کے بعد کراچی کے 5000 ہزار دکانداروں نے اپنے کوائف کمشنر ہاؤس کو ارسال کر دیے ہیں جن میں الیکٹرانکس مارکیٹ کے دکانداروں کی تعداد نمایاں ہے تاہم موبائل فون کا کاروبار کرنے والوں کا کہناہے کہ موبائل چھینے جانے کے خدشہ کی وجہ سے گھروں پر ڈیلیوری نہیں دے رہے اور گاہکوں کو مارکیٹ میں ہی بلا کر ڈیلیوری دینا مجبوری ہے جس میں مشکلات کا سامنا ہے۔
یادرہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے آن لائن کاروبار کے لیے ہفتے میں3 روز مقرر تھے جن کے مطابق پیر تا جمعرات آن لائن کاروبار کیا جانا تھا پہلے ہفتے میں محدود تعداد میں تاجروں نے کوائف جمع کرائے، تاجروں کی سہولت کے لیے کمشنرکراچی نے ای میل کے ذریعے اجازت دینے اورکوائف جمع کرانے کی سہولت فراہم کی جس سے تاجروں کی مشکلات کم ہوئی ہیں۔
آل سٹی تاجر اتحادکے صدر شرجیل گوپلانی کے مطابق اب تک 5ہزار دکانداروں نے اجازت نامہ حاصل کیے ہیں جن میں سے زیادہ تر الیکٹرانک ڈیلرزاوردکاندارشامل ہیں، آل کراچی ماربل ایسوسی ایشن کے سینئر صدر محمد شعیب اسحاق نے بتایاکہ پاک کالونی اور منگھوپیر روڈ پر ماربل کی600 دکانیں اور شوروم ہیں جو ڈیڑھ ماہ سے بند ہیں حکومت نے تعمیراتی صنعت کو سرگرمیوں کو اجازت دی ہے اور ماربل تعمیراتی میٹریل کا اہم حصہ ہے اس لیے اب سندھ حکومت کی آن لائن کاروبار کی سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایسوسی ایشن نے ماربل کی آن لائن ٹریڈ کا فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اب تک 100دکانوں میں ایس او پی کے مطابق اقدامات کرکے اجازت ناموں کے لیے کوائف کمشنر ہاؤس کو بذریعہ ای میل ارسال کردی گئی ہیں جن کا جواب آنا شروع ہوگیا ہے اور پیر سے 100کے قریب دکانیں آن لائن کاروبار شروع کردیں گی جن میں بتدریج اضافہ ہوگا، ایس او پی پر عمل درآمد کی نگرانی خود ماربل ایسوسی ایشن کرے گی تاکہ کرون اکی وباسے دکانداروں اور گاہکوں کو محفوظ رکھا جاسکے۔
موبائل مارکیٹ کے چھوٹے دکانداروں کا کہنا تھا کہ دکانداروں اور گاہکوں کی اکثریت آن لائن کاروبار سے واقفیت نہیں رکھتی بالخصوص چھوٹے دکاندار ان جانے گاہکوں پر بھروسہ کرکے موبائل فون ان کے مطلوبہ مقام پر پہنچانے میں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔