کورونا نے ایک دن میں مزید 32 جانیں لے لیں تعداد 417 ہوگئی
سندھ میں6675، پنجاب میں6733، خیبر پختونخوا میں2799، بلوچستان میں1136، اسلام آباد میں343 اور گلگت بلتستان میں340 کیسز
ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 1275 مزید کیسز سامنے آنے کے بعد کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 18 ہزار 092 ہوگئی اور 32 مزید اموات کے بعد ہلاکتیں 417 ہوگئیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 7 ہزار 971 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے جب کہ 1275 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی۔
مزید کیسز کی تصدیق کے بعد سندھ میں سب سے زیادہ 6675، پنجاب میں 6733، خیبر پختونخوا میں 2799، بلوچستان میں 1136، اسلام آباد میں 343، گلگت بلتستان میں 340 اورآزاد کشمیر 66 مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔ ملک میں کورونا وائرس کے 4351 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔
ایک دن میں کورونا سے 15 افراد جاں بحق
صوبائی محکمۂ صحت کے مطابق جاں بحق افراد میں سے 10 پشاور، 2 نوشہرہ، 1 سوات، 1 بٹگرام اور 1 کوہاٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔ جب کہ 36 افراد صحت یاب ہو گئےہوچکے ہیں۔ صوبے میں مصدقہ کیسز کی تعداد 2799 ہوچکی ہے۔ کورونا سے صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 161 ہوچکی ہے۔ واضح رہے کہ اب تک خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں عالمی ادارۂ صحت کے چیف آف مشن ڈاکٹر پیلیتا مہیپالا نے پی ڈی ایم اے آفس کا دورہ کیا۔ اس موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ قرنطینہ سنٹرز اور لاک ڈاؤن علاقوں میں تشخیص کی ضرورت ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے انہیں کورونا وائرس سے متعلق اقدامات کے بارے میں میں تفصیلی بریفنگ دی۔
کورونا سے متاثرہ محنت کش طبقہ کی مدد کا عزم
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے یوم مزدور پر کورونا سے شدید متاثر مزدور طبقہ کی ہر ممکن مدد کرنے کا عزم کیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے یوم مزدور کے موقع پر پیغام میں کہا کہ یکم مئی ان مزدوروں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے حقوق کے لئے جانیں نچھاور کیں، یہ دن ملک کی معاشی ترقی کے لئے کارکنوں کی اہمیت کا اعتراف ہے، ہمارا مذہب سماجی انصاف اور لوگوں کے حقوق کے احترام کے اصولوں پر زور دیتا ہے، ترقی کے عمل میں محنت اور محنت کشوں کے حقوق کے اعتراف کا احترام انتہائی ضروری ہے۔
مکمل لاک ڈاؤن کا فارمولا ناکام
وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن کا فارمولا پاکستان سمیت کئی ممالک میں ناکام ہوگیا۔
وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کا بوجھ سب سے زیادہ مزدور طبقے پر پڑا، احساس پروگرام کے تحت 200 ارب کا پیکیج دیا، چاہتے تو فنڈز کی تقسیم اپنی سیاسی پارٹی کے ذریعے کرتے لیکن ایسا نہیں کیا، ہم ایک شفاف میکنزم بنارہے ہیں، ہم نے کچھ انڈسٹریزکھولی ہیں لیکن ایس او پیزسخت بنارہے ہیں تاکہ کوئی نقصان نہ ہو۔
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 7 ہزار 971 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے جب کہ 1275 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی۔
مزید کیسز کی تصدیق کے بعد سندھ میں سب سے زیادہ 6675، پنجاب میں 6733، خیبر پختونخوا میں 2799، بلوچستان میں 1136، اسلام آباد میں 343، گلگت بلتستان میں 340 اورآزاد کشمیر 66 مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔ ملک میں کورونا وائرس کے 4351 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔
ایک دن میں کورونا سے 15 افراد جاں بحق
صوبائی محکمۂ صحت کے مطابق جاں بحق افراد میں سے 10 پشاور، 2 نوشہرہ، 1 سوات، 1 بٹگرام اور 1 کوہاٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔ جب کہ 36 افراد صحت یاب ہو گئےہوچکے ہیں۔ صوبے میں مصدقہ کیسز کی تعداد 2799 ہوچکی ہے۔ کورونا سے صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 161 ہوچکی ہے۔ واضح رہے کہ اب تک خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں عالمی ادارۂ صحت کے چیف آف مشن ڈاکٹر پیلیتا مہیپالا نے پی ڈی ایم اے آفس کا دورہ کیا۔ اس موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ قرنطینہ سنٹرز اور لاک ڈاؤن علاقوں میں تشخیص کی ضرورت ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے انہیں کورونا وائرس سے متعلق اقدامات کے بارے میں میں تفصیلی بریفنگ دی۔
کورونا سے متاثرہ محنت کش طبقہ کی مدد کا عزم
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے یوم مزدور پر کورونا سے شدید متاثر مزدور طبقہ کی ہر ممکن مدد کرنے کا عزم کیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے یوم مزدور کے موقع پر پیغام میں کہا کہ یکم مئی ان مزدوروں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے حقوق کے لئے جانیں نچھاور کیں، یہ دن ملک کی معاشی ترقی کے لئے کارکنوں کی اہمیت کا اعتراف ہے، ہمارا مذہب سماجی انصاف اور لوگوں کے حقوق کے احترام کے اصولوں پر زور دیتا ہے، ترقی کے عمل میں محنت اور محنت کشوں کے حقوق کے اعتراف کا احترام انتہائی ضروری ہے۔
مکمل لاک ڈاؤن کا فارمولا ناکام
وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن کا فارمولا پاکستان سمیت کئی ممالک میں ناکام ہوگیا۔
وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کا بوجھ سب سے زیادہ مزدور طبقے پر پڑا، احساس پروگرام کے تحت 200 ارب کا پیکیج دیا، چاہتے تو فنڈز کی تقسیم اپنی سیاسی پارٹی کے ذریعے کرتے لیکن ایسا نہیں کیا، ہم ایک شفاف میکنزم بنارہے ہیں، ہم نے کچھ انڈسٹریزکھولی ہیں لیکن ایس او پیزسخت بنارہے ہیں تاکہ کوئی نقصان نہ ہو۔
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔