کلوروکوائن کورونا مریضوں کیلئے انتہائی نقصاندہ ہے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی 

کلورووکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن سے دل، گردوں اور جگر کا نظام شدید متاثر ہوسکتا ہے، ڈی آر اے پی


شبیر حسین May 01, 2020
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کلوروکوائن اور اس سے وابستہ دیگر ادویہ کو کووڈ 19کے علاج کیلئے خطرناک قرار دیدیا ۔ فوٹو: اے ایف پی

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے کورونا کے مریضوں پر کلوروکوائن اوراس سے اخذ کردہ ایک اور دوا ہائیڈروکسی کلوروکوائن کے استعمال سے خبردار کرتے ہوئے اسے سخت مضر قرار دیدیا ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈی آر اے پی) نے خبردار کیا ہے کہ کلورووکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن کے انتہائی خطرناک سائیڈ افیکٹس ہیں جن میں گردوں کا نظام، جگر اور قلب کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اتھارٹی نے کہا ہے کہ اس کا استعمال جھٹکوں اور دوروں کی وجہ بنتا ہے اور خون میں شکر کی مقدار کو یکدم گھٹا سکتا ہے۔

اس بنا پر مجاز ادارے نے کورونا سے متاثر ہونے والے تمام افراد کو ازخود یہ دوا لینے سے بھی خبردار کیا ہے۔ یہ دونوں ادویاتی مرکبات ایک درخت سے حاصل کئے جاتے ہیں اورکونین کے شکل میں صدیوں سے ملیریا کے خلاف استعمال ہورہے ہیں۔ ان مرکبات میں کلوروکوائن (سی کیو) اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن (ایچ سی کیو) سرِ فہرست ہیں۔

فرانس اور چین میں کووڈ 19 کے خلاف ان ادویہ کے بعض فوائد سامنے آئے تھے، اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے 'خدا کا تحفہ' قرار دیا تھا۔

اس دوران خود امریکی ماہرین نے بھی صدر کو خبردار کرنے کی کوشش کی اور اس کی افادیت پر سوالات اٹھائے لیکن امریکی حکومت نے دنیا بھر سے کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن وسیع مقدار میں خریدی اور جمع کرلی تھی۔

تاہم پاکستان میں بھی اس کے انتہائی منفی نتائج سامنے آئے ہیں، اس سے قبل حکومتِ پاکستان نے دوست ممالک کو کلوروکوائن کی فروخت کرنے کی اجازت دیدی تھی۔

واضح رہے کہ ذرائع ابلاغ اور طبی حلقوں میں بھی اس دوا کو کووڈ 19 کے مرض کے خلاف مؤثر قرار دیا جارہا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔