ایم کیو ایم نے کراچی میں نئی بلدیاتی حلقہ بندیاں چیلنج کردیں

حلقہ بندیوں کے باعث ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے، فاروق ستار


ویب ڈیسک December 04, 2013
اندرون سندھ میں حلقہ بندیوں کے دوران جو ناانصافیاں کی گئی ہیں ہم انہیں بھی چیلنج کریں گے، فاروق ستار فوٹو؛ایکسپریس نیوز

متحدہ قومی موومنٹ نے صوبائی حکومت کی جانب کراچی میں کی جانے والی نئی بلدیاتی حلقہ بندیوں کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف پٹیشن ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے بیرسٹر فروغ نسیم کے ہمراہ دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی کے دیہی اور شہری علاقوں میں کی جانے والی حلقہ بندیوں میں طریقے کار کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ حلقہ بندیوں کے باعث ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سیاسی مقاصد کے لئے غلط حلقہ بندیاں کی گئی جو غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں لہذا ان حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی کےدیہی علاقوں پر مشتمل 25 یوسیز کو میونسپل کارپوریشن میں شامل کیا گیا، یوسیز کومیونسپل کارپوریشن میں شامل کرنا لوکل گورنمنٹ کی خلاف ورزی ہے۔ کراچی جنوبی اور ملیر کی حلقہ بندی ہمارے مینڈیٹ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے ہرضلع کونسل میں یونین کونسل کی آبادی یکساں ہونی چاہیے۔ اس طرح کی حلقہ بندیاں انتخابات سے قبل بڑی دھاندلی کے مترادف ہے۔

فاروق ستار نے کہاکہ سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی غیرقانونی حلقہ بندیاں کی گئی ہیں۔ حیدرآباد، میرپور خاص اور نواب شاہ کی حلقہ بندیوں کے خلاف ہمارے قانونی ماہرین پٹیشن تیار کررہےہیں۔ اندرون سندھ میں حلقہ بندیوں کے دوران جو ناانصافیاں کی گئی ہیں ہم انہیں بھی چیلنج کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں