کورونا وائرس کی ویکسین 9 ماہ میں آسکتی ہے بل گیٹس

میرے خیال میں روایتی ویکسین کے مقابلے میں آر این اے اور ڈی این اے ویکسین زیادہ موثر ثابت ہوں گی، بل گیٹس

میرے خیال میں روایتی ویکسین کے مقابلے میں آر این اے اور ڈی این اے ویکسین زیادہ موثر ثابت ہوں گی، بل گیٹس

مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں سو سے زائد کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری پر کام ہو رہا ہے اور جلد از جلد 9 ماہ یا زیادہ سے زیادہ 2 سال میں ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بل گیٹس 9 ماہ سے 2 سال کے درمیان کورونا وائرس کی دستیابی کے لیے پُر امید ہیں، وہ پہلے ہی ویکسین کی تیاری کے لیے اپنی فلاحی تنظیم کی جانب سے 25 کروڑ ڈالرز کی خطیر رقم عطیہ کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

اپنے ایک حالیہ بلاگ میں بل گیٹس نے لکھا کہ ان کے خیراتی ادارے بل ینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن خطیر رقم کے ساتھ ساتھ اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے، مختلف ممالک میں 115 ویکسین کی تیاری کا کام جاری ہے جن میں سے 8 یا 10 ویکیسن نے انہیں متوجہ کیا ہے۔

ویکسین کی تیاری کے حوالے سے دنیا کے امیر ترین شخص بل گیٹس نے مزید لکھا کہ عمومی طور پر ایک ویکسین کی تیاری میں 18 ماہ لگتے ہیں مگر کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری میں پیشرفت کو دیکھتے ہوئے امید کی جا سکتی ہے کہ یہ ویکسین جلد از جلد 9 ماہ یا زیادہ سے زیادہ 2 سال میں تیار ہوگی۔


بل گیٹس نے ویکسین کی مختلف اقسام کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا کہ لائیو ویکسین میں کم مقدار میں زندہ جراثیم کو استعمال کیا جاتا ہے جب کہ ان ایکٹیو ویکسین میں جراثیم کا مردہ ورژن استعمال کیا جاتا ہے تاہم وہ 2 نئے طریقے آر این اے اور ڈی این اے ویکسین میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔

جنیاتی طرز پر تیار ہونے والی ویکسین مخصوص کوڈ پر مشتمل ہوتی ہیں جو جراثیم سے لڑنے کے لیے اینٹی جین تیار کرنے میں مدد دے گا۔ ان اینٹی جینز کی وجہ سے مدافعتی نظام مضبوط ہوگا اور مستقبل میں ایسے کسی جرثومے کو شکست دینے کے لیے تیار ہوں۔

جنیاتی طرز پر تیار شدہ ویکسین کے حوالے سے بل گیٹس نے مزید لکھا کہ کووڈ کے نتیجے میں پہلی آر این اے ویکسین متعارف ہوسکتی ہے اور یہ دیگر ویکسین کے مقابلے میں زیادہ بہتر ثابت ہوگی۔ ویکسین کی تیاری سے قبل دنیا کے حالات معمول پر نہیں آسکتے۔

واضح رہے کہ جنیاتی طرز پر ویکسین کی تیاری پر بل گیٹس کے ادارے بل ینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن میں دس سال سے تحقیق جاری ہے تاہم اب تک اس پر پیشرفت نہیں ہوسکی ہے لیکن اس کے باوجود بل گیٹس اس قسم کی ویکسین کے لیے پُر جوش نظر آتے ہیں۔
Load Next Story