جاوید میانداد بھی سلیم ملک کے حق میں سامنے آگئے
جب فکسنگ کرنے اور اس کا اعتراف کرنے والے واپس کرکٹ کے میدانوں میں آگئے تو اسے بھی موقع ملنا چاہیے، سابق کپتان
KARACHI:
اپنے دور کے عظیم بیٹسمین جاوید میانداد بھی سلیم ملک کے حق میں سامنے آگئے۔
سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ سلیم ملک کا موقف درست ہے کہ جب جب میچ فکسنگ کا جرم کرنے اور اس کا اعتراف کرنے والے واپس کرکٹ کے میدانوں میں آگئے تو اسے بھی موقع ملنا چاہیے، اس حوالے سے مضبوط قانون کا ہونا بہت ضروری ہے، پی سی بی وزیراعظم کے ماتحت ہے، ان کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔،
سوشل میڈیا پردیے جانے والے ایک انٹرویو میں سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میاں داد نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آج اتنا وقت گزر جانے کے بعد اس معاملے کو اٹھایا جارہا ہے، جب جسٹس قیوم ملک نے تحقیقات کی تھیں تو میں واحد آدمی تھا جو اپنی ذمہ داری چھوڑ کر اور کوچنگ کوخیرباد کہہ کر چلا گیا تھا، اس حوالے سے میں نے پی سی بی کو بھی بتا دیا تھا، لیکن اب میڈیا نے اس معاملے کو دوبارہ اچھالا ہے خاص طور پر یوٹیوب چینل آنے کے بعد ایسے واقعات سامنے آنے لگے ہیں۔
جاوید میاں داد نے کہا کہ سچی بات تو یہ ہے کہ اس وقت انصاف ہونا چاہیے تھا جو نہیں ہوا، اگر اس وقت کئی ایسے اقدامات کر لیے جاتے تو اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہیں ہوتے اور آج پیش آنے والی صورتحال کا سامنا نہ ہوتا،جاوید میاں داد نے کہا کہ سلیم ملک کا کہنا درست ہے کہ جب دوسروں کو موقع مل رہا ہے تو مجھے کیوں نہیں موقع دیا جارہا، انہوں نے کہا کہ کوئی اصول ہونا چاہیے، جس کی لاٹھی اس کا سر والی بات نہ ہو،دراصل ہمارے ملک کے قانون میں ایسا سقم موجود ہے جس کی وجہ سے جرم کرنے والے بچ جاتے ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ جب جرم کا اعتراف کرنے والے واپس کرکٹ کے میدانوں میں پہنچ گئے تو سلیم علی کا کیا قصور ہے،جو مضبوط تھے وہ تو تو واپس آگئے،امکان ہے کہ مستقبل میں بھی اب ایسی باتیں سامنے آتی رہیں گی، اس وقت ایک دو کھلاڑیوں کو ٹارگٹ بنایا جانا درست نہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں کو بھی پرانے مردے گڑھے نہیں اکھاڑنے چاہیے،جاوید میانداد نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داری پوری کریں اور اپنے احتساب کے نعرے پر عمل کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو ممکن بنائیں۔
اپنے دور کے عظیم بیٹسمین جاوید میانداد بھی سلیم ملک کے حق میں سامنے آگئے۔
سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ سلیم ملک کا موقف درست ہے کہ جب جب میچ فکسنگ کا جرم کرنے اور اس کا اعتراف کرنے والے واپس کرکٹ کے میدانوں میں آگئے تو اسے بھی موقع ملنا چاہیے، اس حوالے سے مضبوط قانون کا ہونا بہت ضروری ہے، پی سی بی وزیراعظم کے ماتحت ہے، ان کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔،
سوشل میڈیا پردیے جانے والے ایک انٹرویو میں سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میاں داد نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آج اتنا وقت گزر جانے کے بعد اس معاملے کو اٹھایا جارہا ہے، جب جسٹس قیوم ملک نے تحقیقات کی تھیں تو میں واحد آدمی تھا جو اپنی ذمہ داری چھوڑ کر اور کوچنگ کوخیرباد کہہ کر چلا گیا تھا، اس حوالے سے میں نے پی سی بی کو بھی بتا دیا تھا، لیکن اب میڈیا نے اس معاملے کو دوبارہ اچھالا ہے خاص طور پر یوٹیوب چینل آنے کے بعد ایسے واقعات سامنے آنے لگے ہیں۔
جاوید میاں داد نے کہا کہ سچی بات تو یہ ہے کہ اس وقت انصاف ہونا چاہیے تھا جو نہیں ہوا، اگر اس وقت کئی ایسے اقدامات کر لیے جاتے تو اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہیں ہوتے اور آج پیش آنے والی صورتحال کا سامنا نہ ہوتا،جاوید میاں داد نے کہا کہ سلیم ملک کا کہنا درست ہے کہ جب دوسروں کو موقع مل رہا ہے تو مجھے کیوں نہیں موقع دیا جارہا، انہوں نے کہا کہ کوئی اصول ہونا چاہیے، جس کی لاٹھی اس کا سر والی بات نہ ہو،دراصل ہمارے ملک کے قانون میں ایسا سقم موجود ہے جس کی وجہ سے جرم کرنے والے بچ جاتے ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ جب جرم کا اعتراف کرنے والے واپس کرکٹ کے میدانوں میں پہنچ گئے تو سلیم علی کا کیا قصور ہے،جو مضبوط تھے وہ تو تو واپس آگئے،امکان ہے کہ مستقبل میں بھی اب ایسی باتیں سامنے آتی رہیں گی، اس وقت ایک دو کھلاڑیوں کو ٹارگٹ بنایا جانا درست نہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں کو بھی پرانے مردے گڑھے نہیں اکھاڑنے چاہیے،جاوید میانداد نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داری پوری کریں اور اپنے احتساب کے نعرے پر عمل کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو ممکن بنائیں۔