باپ پاکستانی تو دوسرے ملک میں پیدا ہونیوالے بچے بھی پاکستانی ہونگےعدالت
درخواست گزار خاتون سمیعہ موسس گارڈین عدالت کی اجازت کے بغیر اپنے بچوں کو پاکستان سے باہر نہیں لے جا سکتی، فیصلہ
لاہور ہائیکورٹ نے جنوبی افریقہ کی شہریت کے حامل بچوں کی پاکستانی باپ سے بازیابی کی دائر درخواست پر اپنے تحریری حکم میں درخواست گزار کو گارڈین عدالت سے رجوع کرنیکا حکم دیدیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے جنوبی افریقی خاتون سمیعہ موسس کی درخواست پر 23 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کو عدالتی نظیر بھی قرار دیا ہے، عدالت نے تحریری فیصلہ میں گارڈین عدالت کو درخواست گزار کے بچوں عبدالحنان موسس اور ارشمان رضوان کی تحویل کی درخواست پر جلد فیصلہ کرنے کا بھی حکم دیدیا، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار خاتون سمیعہ موسس گارڈین عدالت کی اجازت کے بغیر اپنے بچوں کو پاکستان سے باہر نہیں لے جا سکتی۔
عدالت نے درخواست گزار خاتون کی دونوں بچوں سے ہر اتوار کے روز ملاقات کروانے کا بھی حکم دیا، عدالت نے کہا کہ پاکستانی شہری باپ کی کسی بھی ملک میں پیدا ہونیوالی اولاد شہریت ایکٹ 1951 کے تحت پاکستانی شہری ہی ہو گی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے جنوبی افریقی خاتون سمیعہ موسس کی درخواست پر 23 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کو عدالتی نظیر بھی قرار دیا ہے، عدالت نے تحریری فیصلہ میں گارڈین عدالت کو درخواست گزار کے بچوں عبدالحنان موسس اور ارشمان رضوان کی تحویل کی درخواست پر جلد فیصلہ کرنے کا بھی حکم دیدیا، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار خاتون سمیعہ موسس گارڈین عدالت کی اجازت کے بغیر اپنے بچوں کو پاکستان سے باہر نہیں لے جا سکتی۔
عدالت نے درخواست گزار خاتون کی دونوں بچوں سے ہر اتوار کے روز ملاقات کروانے کا بھی حکم دیا، عدالت نے کہا کہ پاکستانی شہری باپ کی کسی بھی ملک میں پیدا ہونیوالی اولاد شہریت ایکٹ 1951 کے تحت پاکستانی شہری ہی ہو گی۔