کنسلٹنسی بڈ دستاویز اہلیت کے معیار میں جوئے کی ڈیل کا تجربہ شامل
کنفیوژن سے بچنے کیلیے لکھا،گیمبلنگ کیلیے رائٹس دستیاب نہیں، بورڈ
کنسلٹنسی سروسز کی بڈ دستاویزمیں پی سی بی نے دلچسپی رکھنے والی کمپنیز کی اہلیت کے معیارمیں جوئے کے حوالے سے ڈیل کا تجربہ بھی شامل کر لیا۔
پی سی بی نے نئے میڈیا رائٹس معاہدے کی کنسلٹنسی سروسز کیلیے چند روز قبل اشتہار جاری کیا تھا، ٹینڈر جمع کرانے کی آخری تاریخ14 مئی ہے،اس کی بڈ دستاویز کے مطابق بورڈ نے دلچسپی رکھنے والی کمپنیز کی اہلیت کا جو معیار مقرر کیا اس میں میڈیا رائٹس، اسپانسر شپ اورجوئے کے حوالے سے ڈیل کا تجربہ بھی شامل ہے۔
پی ایس ایل5 کے میچز ایک غیرملکی جوئے کی ویب سائٹ پر لائیو دکھائے گئے جس پر شرطیں لگائی گئیں، پی سی بی کا کہنا تھا کہ میڈیا پارٹنر نے اسے بتائے بغیر یہ حقوق اس ویب سائٹ کوبیچے، اس حوالے سے خط و کتابت جاری ہے۔
میڈیا کنسلٹنسی سروسزکی بڈ دستاویز کے حوالے سے نمائندہ ''ایکسپریس''کے استفسار پر ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے کہا کہ پاکستان میں بیٹنگ رائٹس کبھی نہیں بیچے جاتے، اب بھی دستیاب نہیں ہیں،پی سی بی کبھی کسی طرح کے جوئے کو پروموٹ نہیں کرنا چاہتا، ہم نے بڈ دستاویز میں ایسا اس لیے لکھا کہ شفافیت برقرار رہے اور بعد میں کوئی کنفیوژن نہ ہو، اس سے ہمارے اینٹی کرپشن یونٹ کو بھی مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ کامیاب کمپنی کو50 ہزار ڈالر(تقریباً80 لاکھ روپے) فیس ملے گی، معاہدے کے بعد کچھ فیصد کمیشن بھی دیا جائے گا، منتخب کمپنی 2020 سے2023تک کے میڈیا کنٹریکٹ کی مالیت و دیگر حوالے سے جائزہ لے کر پی سی بی کو مشورے دے گی،براڈ کاسٹر سے مذاکرات بھی اسی کو کرنا ہوں گے۔
پی سی بی نے نئے میڈیا رائٹس معاہدے کی کنسلٹنسی سروسز کیلیے چند روز قبل اشتہار جاری کیا تھا، ٹینڈر جمع کرانے کی آخری تاریخ14 مئی ہے،اس کی بڈ دستاویز کے مطابق بورڈ نے دلچسپی رکھنے والی کمپنیز کی اہلیت کا جو معیار مقرر کیا اس میں میڈیا رائٹس، اسپانسر شپ اورجوئے کے حوالے سے ڈیل کا تجربہ بھی شامل ہے۔
پی ایس ایل5 کے میچز ایک غیرملکی جوئے کی ویب سائٹ پر لائیو دکھائے گئے جس پر شرطیں لگائی گئیں، پی سی بی کا کہنا تھا کہ میڈیا پارٹنر نے اسے بتائے بغیر یہ حقوق اس ویب سائٹ کوبیچے، اس حوالے سے خط و کتابت جاری ہے۔
میڈیا کنسلٹنسی سروسزکی بڈ دستاویز کے حوالے سے نمائندہ ''ایکسپریس''کے استفسار پر ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے کہا کہ پاکستان میں بیٹنگ رائٹس کبھی نہیں بیچے جاتے، اب بھی دستیاب نہیں ہیں،پی سی بی کبھی کسی طرح کے جوئے کو پروموٹ نہیں کرنا چاہتا، ہم نے بڈ دستاویز میں ایسا اس لیے لکھا کہ شفافیت برقرار رہے اور بعد میں کوئی کنفیوژن نہ ہو، اس سے ہمارے اینٹی کرپشن یونٹ کو بھی مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ کامیاب کمپنی کو50 ہزار ڈالر(تقریباً80 لاکھ روپے) فیس ملے گی، معاہدے کے بعد کچھ فیصد کمیشن بھی دیا جائے گا، منتخب کمپنی 2020 سے2023تک کے میڈیا کنٹریکٹ کی مالیت و دیگر حوالے سے جائزہ لے کر پی سی بی کو مشورے دے گی،براڈ کاسٹر سے مذاکرات بھی اسی کو کرنا ہوں گے۔