پاک انگلینڈ سیریز مایوسی کے اندھیروں میں امید کی کرن نظر آنے لگی
3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کے شیڈول پر نظر ثانی کرتے ہوئے اگست میں آغاز کیا جائے گا
مایوسی کے اندھیروں میں امید کی کرن نظرآنے لگی،کورونا سے پریشان انگلش بورڈ پاکستان کے ساتھ 3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کے شیڈول پر نظر ثانی کرتے ہوئے اگست میں آغاز کرانے کا سوچنے لگا۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ رواں سال مصروف سیزن میں بیشتر ہوم میچز سے تجوریاں بھرنے کا سوچ رہا تھا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال نے شیڈول متاثر کردیا،اب ممکنہ نقصان کی تلافی کیلیے تدبیریں ہورہی ہیں۔
یاد رہے کہ ویسٹ انڈین ٹیم کے ٹور میں 3 ٹیسٹ میچز رکھے گئے، پہلا 4جون، دوسرا 12اور تیسرا 25 کو شروع ہونا تھا، اسی طرح پاکستان کے ایک ٹور میچ کا آغاز 23 جولائی کو ہونا ہے، پہلا ٹیسٹ 30 جولائی، دوسرا 17اگست، تیسرا 20 اگست سے رکھا گیا، تین ٹی ٹوئنٹی میچز 29، 30 اگست اور 2 ستمبر کھیلے جانے ہیں،کورونا وائرس سے صورتحال خراب ہونے پر انگلش بورڈ نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ یکم جولائی تک کرکٹ کی کوئی سرگرمی نہیں ہوگی۔
دی ہنڈرڈ لیگ کو اگلے سال تک ملتوی کرنے کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا ہے، ڈومیسٹک مقابلے بھی نہ کرائے جانے کا قوی امکان ہے، البتہ حالات بہتر ہونے کی امید پر انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کے لیے متبادل پلاننگ شروع کردی گئی،کرکٹ کی بحالی کے لیے بے تاب ای سی بی بند دروازوں کے پیچھے خالی اسٹیڈیم میں میچز کرانے کے لیے بھی تیار ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایک ماہ کی تاخیر سے ویسٹ انڈیز کی میزبانی کیلیے شیڈول پر غور کیا جا رہا ہے، مجوزہ پلان کے مطابق کیریبیئنز کے خلاف3 ٹیسٹ میچز کی سیریز 8 جولائی سے شروع ہوگی، اس کو مکمل کرنے کے لیے پاکستان ٹیم کے شیڈول میں بھی تبدیلی کرنا پڑے گی۔
گرین کیپس کا 23 جولائی سے ہونے والا ٹور میچ منسوخ کرتے ہوئے پہلا ٹیسٹ 5 اگست سے شروع کرانے کا فیصلہ ممکن ہے،اسی طرح جون، جولائی میں آسٹریلیا کے خلاف شیڈول 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز ستمبر میں کرائے جا سکتے ہیں، انگلش کرکٹ بورڈ حکام پی سی بی اور دیگر متعلقہ بورڈز کے ساتھ رابطے میں ہیں، متبادل پلان پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ہدایات کو پیش نظر رکھتے کرکٹ سرگرمیاں بحال ہونے کے مواقع پیدا ہوتے ہیں تو پی سی بی کی جانب سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان ٹیم کو قبل ازیں طے پانے والے شیڈول کے مطابق دورئہ نیدرلینڈ میں 4، 7 اور 9 جولائی کو 3 ون ڈے میچز کھیلنا تھے، دونوں بورڈز کی مشاورت سے یہ ٹور غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا جا چکا،آئرلینڈ میں میزبان ٹیم کے خلاف 12 اور 14 جولائی کو ہونے والے ٹی ٹوئنٹی میچز کے بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، پاکستان ٹیم کے دورئہ انگلینڈ کے شیڈول میں تبدیلی ہوئی تو آئر لینڈ کیخلاف میچز کی تاریخیں بھی بدلنا پڑیں گی۔
دوسری طرف ستمبر میں آئی پی ایل کا انعقاد ہوا تو انگلینڈ کو ایک بڑی سیریز سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، انگلش ٹیم کو 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے 16 ستمبر کو بھارت روانہ ہونا ہے،بی سی سی آئی کی پلاننگ ہے کہ ملک میں نہیں تو کم ازکم یواے ای میں ہی ستمبر میں آئی پی ایل کرا دی جائے،اس کے لیے اکتوبر میں آسٹریلیا میںہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو ملتوی کرانے کی بات بھی ہو رہی ہے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ رواں سال مصروف سیزن میں بیشتر ہوم میچز سے تجوریاں بھرنے کا سوچ رہا تھا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال نے شیڈول متاثر کردیا،اب ممکنہ نقصان کی تلافی کیلیے تدبیریں ہورہی ہیں۔
یاد رہے کہ ویسٹ انڈین ٹیم کے ٹور میں 3 ٹیسٹ میچز رکھے گئے، پہلا 4جون، دوسرا 12اور تیسرا 25 کو شروع ہونا تھا، اسی طرح پاکستان کے ایک ٹور میچ کا آغاز 23 جولائی کو ہونا ہے، پہلا ٹیسٹ 30 جولائی، دوسرا 17اگست، تیسرا 20 اگست سے رکھا گیا، تین ٹی ٹوئنٹی میچز 29، 30 اگست اور 2 ستمبر کھیلے جانے ہیں،کورونا وائرس سے صورتحال خراب ہونے پر انگلش بورڈ نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ یکم جولائی تک کرکٹ کی کوئی سرگرمی نہیں ہوگی۔
دی ہنڈرڈ لیگ کو اگلے سال تک ملتوی کرنے کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا ہے، ڈومیسٹک مقابلے بھی نہ کرائے جانے کا قوی امکان ہے، البتہ حالات بہتر ہونے کی امید پر انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کے لیے متبادل پلاننگ شروع کردی گئی،کرکٹ کی بحالی کے لیے بے تاب ای سی بی بند دروازوں کے پیچھے خالی اسٹیڈیم میں میچز کرانے کے لیے بھی تیار ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایک ماہ کی تاخیر سے ویسٹ انڈیز کی میزبانی کیلیے شیڈول پر غور کیا جا رہا ہے، مجوزہ پلان کے مطابق کیریبیئنز کے خلاف3 ٹیسٹ میچز کی سیریز 8 جولائی سے شروع ہوگی، اس کو مکمل کرنے کے لیے پاکستان ٹیم کے شیڈول میں بھی تبدیلی کرنا پڑے گی۔
گرین کیپس کا 23 جولائی سے ہونے والا ٹور میچ منسوخ کرتے ہوئے پہلا ٹیسٹ 5 اگست سے شروع کرانے کا فیصلہ ممکن ہے،اسی طرح جون، جولائی میں آسٹریلیا کے خلاف شیڈول 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز ستمبر میں کرائے جا سکتے ہیں، انگلش کرکٹ بورڈ حکام پی سی بی اور دیگر متعلقہ بورڈز کے ساتھ رابطے میں ہیں، متبادل پلان پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ہدایات کو پیش نظر رکھتے کرکٹ سرگرمیاں بحال ہونے کے مواقع پیدا ہوتے ہیں تو پی سی بی کی جانب سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان ٹیم کو قبل ازیں طے پانے والے شیڈول کے مطابق دورئہ نیدرلینڈ میں 4، 7 اور 9 جولائی کو 3 ون ڈے میچز کھیلنا تھے، دونوں بورڈز کی مشاورت سے یہ ٹور غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا جا چکا،آئرلینڈ میں میزبان ٹیم کے خلاف 12 اور 14 جولائی کو ہونے والے ٹی ٹوئنٹی میچز کے بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، پاکستان ٹیم کے دورئہ انگلینڈ کے شیڈول میں تبدیلی ہوئی تو آئر لینڈ کیخلاف میچز کی تاریخیں بھی بدلنا پڑیں گی۔
دوسری طرف ستمبر میں آئی پی ایل کا انعقاد ہوا تو انگلینڈ کو ایک بڑی سیریز سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، انگلش ٹیم کو 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے 16 ستمبر کو بھارت روانہ ہونا ہے،بی سی سی آئی کی پلاننگ ہے کہ ملک میں نہیں تو کم ازکم یواے ای میں ہی ستمبر میں آئی پی ایل کرا دی جائے،اس کے لیے اکتوبر میں آسٹریلیا میںہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو ملتوی کرانے کی بات بھی ہو رہی ہے۔