کراچی میں پولیس پر افطار و سحری میں دہشتگرد حملوں کا خدشہ

کالعدم تنظیمیں اورگروپوں نے سیکیورٹی اداروں اورپولیس پرحملوں کی منصوبہ بندی کے لیے افطار اور سحری کا وقت چنا ہے


Staff Reporter May 04, 2020
فیلڈعملہ احتیاطی تدابیراختیارکرے،موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی یقینی بنائی جائے ۔ فوٹو : فائل

شہر قائد میں افطار اور سحری کے دوران پولیس پر حملوں کا خدشہ بڑھ گیا، انسپکٹر جنرل پولیس سندھ نے فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس کو حاصل دستاویزات کے مطابق کالعدم تنظیمیں اور ان سے منسلک دیگر گروپ سیکیورٹی اداروں اور خصوصاً پولیس پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں حملوں کے لیے افطار اور سحری کا وقت چنا گیا ہے اس قسم کے حملے ماضی میں موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے لہٰذا اس سلسلے میں آئی جی سندھ کے دفتر سے صوبے بھر کے ایڈیشنل آئی جیز ، ڈی آئی جیز ، ایس ایس پیز اور ایس پیز کو خط لکھا گیا ہے جس میں فیلڈ عملے کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا گیا ہے خط میں کہا گیا ہے کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی یقینی بنائی جائے سحری اور افطار کے دوران پولیس ناکوں پر موجود افسران اور اہلکار گروپس کی شکل میں نہ بیٹھیں بلکہ اس دوران بھی کم از کم 2 پولیس اہلکار چوکنے ہوکر گارڈ ڈیوٹی کریں۔

فیلڈ اسٹاف بلٹ پروف جیکٹس پہنیں، ایس ایس پیز ، ایس پیز ، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز سیکیورٹی چیک پوائنٹس پر فیلڈ عملے کے ساتھ سحری اور افطار کریں ، چیک پوائنٹس پر گاڑیاں اس انداز سے کھڑی کی جائیں کہ اگر کسی بھی ایمرجنسی میں نکلنا پڑے تو اسے کسی بھی قسم کی کوئی دشواری نہ ہو، گاڑی پر ایک اہلکار ہمیشہ موجود رہے ان تمام امور کی نگرانی متعلقہ ایس ایس پی کے سپرد ہوگی واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سحری اور افطار میں پولیس پر کئی حملے ہوچکے ہیں جن میں کئی پولیس اہلکار جام شہادت نوش کرچکے ہیں 3 برس قبل سائٹ ایریا میں عین افطار کے وقت دہشت گرد حملے میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے ، اس حملے کی ذمے داری انصار الشریعہ نامی تنظیم نے قبول کی تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں