پاکستان میں رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں غیر معمولی اضافے کا امکان

کپاس کی کاشت میں ریکارڈ متوقع اضافے کے پیش نظر کاٹن زونز میں پھٹی اور کاٹن سیڈ کے بڑے پیمانے پر ایڈوانس سودوں کا آغاز


Ehtisham Mufti May 04, 2020
کپاس کی کاشت میں ریکارڈ متوقع اضافے کے پیش نظر کاٹن زونز میں پھٹی اور کاٹن سیڈ کے بڑے پیمانے پر ایڈوانس سودوں کا آغاز

موسمی حالات میں بہتری برقرار رہنے کی صورت میں پاکستان میں رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں غیر معمولی اضافے کا امکان ہے۔

ملک کے کپاس بیلٹ میں نہری پانی کی وافر دستیابی اور بہترین موسمی حالات کے باعث رواں سال ملک بھر میں کپاس کی کاشت میں ریکارڈ متوقع اضافے کے پیش نظر مختلف کاٹن زونز میں پھٹی اور کاٹن سیڈ کے بڑے پیمانے پر ایڈوانس سودوں کا آغازہوگیا ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کوبتایا کہ پاکستان کے آبی ذخائر پچھلی کی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچنے اور موافق موسمی حالات کے باعث سندھ اور پنجاب کےکاٹن زون میں رواں سال مارچ ، اپریل میں کپاس کی کاشت میں ریکارڈ اضافے کے باعث پاکستان کے مختلف علاقوں میں پھٹی اور کاٹن سیڈ کے بڑے پیمانے پر ایڈوانس سودے کیے جارہے ہیں اور اطلاعات کے مطابق ڈگری سندھ میں 25 مئی تا 5 جون 2020 ڈلیوری کی بنیاد پر پھٹی کی پانچ گاڑیوں کے ایڈوانس سودے 3 ہزار 400 روپے فی 40 کلو گرام جبکہ کے بورے والا پنجاب میں 25 مئی تا 5 جون ڈلیوری کی بنیاد پر پھٹی کی 7 گاڑیوں کے ایڈوانس سودے 3 ہزار 700 روپے فی 40 کلو گرام میں طے پائے ہیں۔

سانگھڑ سندھ میں کاٹن سیڈ کے 15 جون ڈلیوری کی بنیاد پر 5 ٹرالرز کے ایڈوانس سودے 2 ہزار 100 روپے فی من میں طے پائے اورحاصل پور پنجاب میں کاٹن سیڈ کے 5 ٹرکوں کے سودے یکم تا 15 جولائی ڈلیوری کی بنیاد پر 2 ہزار 75 روپے فی من میں طے پائے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرونا وائرس کے منفی اثرات پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشت پر مرتب ہوئے ہیں۔

انٹر نیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی (آئی سی اے سی) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2019-20 میں دنیا بھر میں روئی کی کھپت ابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں 12 فیصد کمی کے بعد اب 22.9 ملین ٹن رہے گی جب کہ 2020-21 میں دنیا بھر میں کپاس کی کاشت اور مجموعی پیداوار 4 فیصد کمی کے بعد بالترتیب 33 ملین ہیکٹر اور 25 ملین ٹن رہے گی جب کہ 2020-21 میں بھی بھارت 12 ملین ہیکٹر کپاس کی کاشت کے ساتھ دنیا بھر میں کپاس پیدا کرنے والا دنیا کے سب سے بڑے ملک کا اعزاز برقرار رکھے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو بھیجے گئے ایک مراسلے میں اپیل کی گئی ہے کہ کرونا وائرس کے باعث پیش آنے والی شدید مالی مشکلات کے باعث کاٹن جنرز کی جانب سے لیے گئے قرضوں پر یکم جنوری تا جون 2020 تک مارک اپ معاف کیا جائے تاکہ کاٹن جنرز مالی بحران سے بچ سکیںاپیل میں مزید کہا گیا ہے کہ کاٹن جنرز کی جانب سے ٹیکسٹائل ملز کو فروخت کی گئی روئی کی 25 سے 30 ارب روپے ابھی تک واجب الوصول ہیں جو کہ ٹیکسٹائل مالکان دینے میں پچھلے کای عرصہ سے لیت و لعل سے کام لے رہی ہیں اس لیے وزیر اعظم عمران خان کو چاہیے کہ وہ اس سلسل میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ کاٹن جنزرز دیوالی ہونے سے بچ سکیں۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ ٹی سی پی کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ کاٹن جنرز کے پاس پڑی ہوئی 5 لاکھ روئی کی بیلز خریداری کرے تاکہ کاٹن جنرز معاشی بحران سے بچ سکیں۔اپٹما کی اپیل پرپنجاب حکومت نے پنجاب بھر کی بیشتر ٹیکسٹائل ملز کو فعال کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں جس سے توقع ہے کہ پورا ٹیکسٹائل سیکٹر فعال ہونے سے پاکستان سے مختلف کاٹن پراڈکٹس کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ سامنے آئے گا۔واضح رہے کہ بیشتر یورپی ممالک اور امریکہ کی جانب سے پاکستان کو بڑے پیمانے پر مختلف ہسپتال آئٹمز کے بڑے پیمانے پر درآمدی آرڈرز موصول ہوئے ہیں لیکن پورا ٹیکسٹائل سیکٹر فعال نہ ہونے سے ان برآمدی آرڈرز کی تکمیل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا جو کہ توقع ہے کہ اب حل ہو جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں