محترم چیرمین تحریک انصاف ہمیں ایک مسئلہ ہے

محترم چیرمین، میرا آپ سے سوال ہے کہ وہ تبدیلی کہاں ہے جس کو 90 دن میں لانے کا آپ نے وعدہ کیا؟


عائشہ گھمن December 04, 2013
تحریک انصاف کے کارکنان کا رحجان تشدد کی جانب بڑھ رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

محترم چیرمین(پاکستان تحریک انصاف)

آپ کا پاکستان میں بطور ایک مضبوط متبادل سیاسی قوت عروج پڑھی لکھی مڈل کلاس کا آپ کے "تبدیلی "کے نعرے پر یقین کی عکاسی کرتا تھا۔ تاریخ میں پہلی دفعہ ہمارے لوگوں نے کرپشن، اقربا پروری، دھن راج، ناانصافی اور موروثی سیاست کے خلاف امید کی ایک کرن دیکھی۔

آپ نے اپنے پرجوش نعرے"تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے " کے ذریعے منکراور تصورات میں رہنے والوں، بوڑھوں اور نوجوانوں، مذہبی اور لبرل، امیروں اور غریبوں کو متحرک کیا۔

لاکھوں کی تعداد میں مردوں اور عورتوں نے اس تبدیلی کو دیکھنے کیلئے مجمعوں کی صورت میں آپ کے جلسوں شرکت کی۔

محترم چیرمین، میرا آپ سے سوال ہے کہ وہ تبدیلی کہاں ہے جس کو 90 دن میں لانے کا آپ نے وعدہ کیا؟

کہاں ہے وہ سیکورٹی، روزگار، غربت کاخاتمہ، برابر موقع، پولیس اور انصاف کا نظام جس کاآپ نےوعدہ کیا؟

کہاں ہے نئے ڈیموں کے منصوبے، جدید تعلیمی نظام اور تھانہ اور کچری کلچر میں تبدیلی؟

کہاں ہے طاقت کی مرکز سے گاؤں کی سطح تک منتقلی؟

ہرکوئی یہ دیکھ کر کنفیوز ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی توانائی کو کہاں موڑ دیا گیا ہے۔ پارٹی اپنا پرامن احتجاج کا وژن کھو رہی ہے۔

پڑھے لکھے مڈل کلاس نوجوانوں نے وعدوں کے پورا نہ ہونے کی وجہ سے اسے چھوڑ دیاہے۔ انتہائی دائیں بازو کی سوچ رکھنے والی پی ٹی آئی لیڈرشپ آٓگئے آگئی ہے جب کہ معتدل اور ماڈرن پاکستانی " فاشسٹ" کے لیبل کے ساتھ مین سٹریم سے ہٹ گئے ہیں۔

تحریک انصاف کے کارکنان کا رحجان تشدد کی جانب بڑھ رہا ہے۔

پارٹی اور کارکنوں میں تذبذب اور ناکامی نظر آ رہی ہے۔ پارٹی قیادت ڈرون حملوں کے حوالے سے غلط پروپیگنڈا کو استعمال کرکے ورکرز کی حساسیت کو ختم کررہی ہے۔ ہر کوئی لازمی بے گناہ جانوں کے ضیا کی مذمت کرے گا لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی میں اضافہ امریکی ڈرون حملوں کی وجہ سے ہورہا ہے کیونکہ ڈرون حملوں کا مؤثر ہونا ان میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی اعلی قیادت کے نشانہ بننے سے واضح ہے ۔

ڈرون حملوں کے خلاف اپنے حالیہ دھرنے میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے صرف اپنے ٹرکوں میں سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے والے افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر افغانستان کو جانے والی نیٹو سپلائی بلاک کرنے کی کوشش کی۔ پارٹی کے کارکنوں نے سامان اور کاغذات دیکھتے ہوئے ڈرائیوروں کو خوفزدہ کرکے اور ان کے ساتھ الجھ کرانتہائی ناقص نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔ کیا یہ پارٹی کا خبردار کرنے کا کوئی نیا طریقہ کار ہے؟

پی ٹی آئی کی قیادت اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ نیٹو سپلائی روکنے کے نتائج کافی برے ہوں گے اور یہ امریکی ڈرون حملے روکنے میں کسی بھی طرح مدد گار نہیں ہے۔ نیٹو اور اس کے اتحادی صرف امریکا نہیں ہیں بلکہ یہ 28 ممالک کا ایک اتحاد ہے۔ نیٹو سپلائی کو منقطع کرنا پاکستان کے بدنام کرنے کے ساتھ ساتھ ان ممالک کی افغان امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے مساوی ہے۔

اس وقت دنیا دہشت گردی کو فروغ دینے میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے کافی ہوشیار ہے باالخصوص اس وقت جب حکیم اللہ محسود شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے میں اور نصیرالدین حقانی اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو میں مارا گیا۔

ان بڑے ایونٹس کے نتیجے میں تحریک انصاف انتہائی دائیں بازو کو محسود کو شہید کہلانے کی جانب راغب کرنے میں مشکوک نظر آتی ہے۔ ایک دہشت گردی کی ہلاکت پر خوشی کا اظہار کرنے کے بجائے پی ٹی آئی نے ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات سبوتاذ ہونے پر غصے کا اظہار شروع کر دیا۔

پاکستان کے لوگ امن چاہتے ہیں۔

جس طرح پی ٹی آئی نے تجویز کیا ہے اس طرح طالبان یا ان جیسوں سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔ ایک لمبے عرصے تک ان بدمعاش عناصر کو پھلنے پھولنے کے لیے خالی جگہ عطا کی گئی۔ یہی وقت ہے کہ پاکستان کی قیادت ایک ساتھ بیٹھے اور ان عناصر سے جو کہ سیکیورٹی اور ریاست کی رٹ کو دھمکاتے ہیں سے مذاکرات کے بجائے طاقت کے استعمال سے چھٹکارہ حاصل کیا جائے۔

میں ایک پرجوش پی ٹی آئی سپورٹر کی حیثیت سے آج آپ سے مطالبہ کرتی ہوں:

  • ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر حملے اور خیبرپختون خوا کے عوام کو سماجی اور معاشی انصاف کی ابتدائی 90 دن پورے ہونے کے باوجود فراہمی میں ناکامیوں پر وزیراعلی خیبرپختونخوا مستعفی ہوں۔

  • پارٹی کو مشکوک شہرت کے حامی اشرافیہ کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے بچانے اور وعدے کے مطابق پارٹی میں نوجوانوں کو نمائندگی دینے میں ناکامیوں پر اعلی پارٹی قیادت مستعفی ہو۔

  • اور آخر میں محترم چیرمین، نوجوانوں کی ایک اچھے پاکستان کی امیدوں کو ختم کرنے پر آپ سے پی ٹی آئی کی چیرمین شپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتی ہوں۔


[poll id="178"]

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں