گٹر کے پانی سے اگائی جانے والی سبزیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم

ڈپٹی کمشنرز توعوام کی مدد کیلیے لائے گئے ہیں اورآپ خود کسی سے مدد مانگ رہے ہیں؟ پولیس کو طلب کیوں نہیں کرسکتے


کورٹ رپورٹر May 07, 2020
غلط کام نہیں ہونا چاہیے اگر زمین لیز پر دی بھی گئی ہے تو وہاں گٹر کے پانی سے سبزیاں اگائیں گے؟ 19 مئی کو تحریری جواب طلب۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: سندھ ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر ملیر اور کورنگی کو گٹر کے پانی سے اگائی جانے والی سبزیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دے دیا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو ملیر ندی کی سرکاری اراضی پر گٹر کے پانی سے سبزیاں اگانے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے ڈپٹی کمشنر ملیر اور کورنگی کو گٹر کے پانی سے اگائی جانے والی سبزیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ملیر ندی کی سرکاری زمین کی الاٹ سے متعلق بھی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔

جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی کمشنرز ملیر ندی کا جاکر معائینہ کریں اور اگر سیوریج کے پانی سے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں تو تلف کی جائیں، ہمیں ڈپٹی کمشنرز کا جواب دیکھ کر تعجب ہوا، ڈپٹی کمشنرز تو عوام کی مدد کے لیے لائے گئے ہیں اور آپ خود کسی سے مدد مانگ رہے ہیں؟ لوکل ایڈمنسٹریشن آپ کے پاس ہے کیا ایس ایس پی اور ڈی آئی جی سے نفری نہیں طلب کرسکتے؟

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ گٹر کے پانی سے سبزیاں اگانے والوں کیخلاف کارروائی شروع کی جارہی ہے، اسلم بھٹہ ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ملیر ندی کی زمین سندھ حکومت نے 30 سال کے لیے لیز پر دی تھی، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کیا زمین گٹر کے پانی سے سبزیاں اگانے کے لیے الاٹ کی گئی ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ہم کہتے ہیں غلط کام نہیں ہونا چاہیے اگر زمین لیز پر دی بھی گئی ہے تو وہاں گٹر کے پانی سے سبزیاں اگائیں گے؟

عدالت نے سبزیاں اگانے والے فریقین کے وکیل سے بھی 19 مئی کو تحریری جواب طلب کرلیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں