وزیراعظم کا ہفتے سے لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان

عوام نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا اور کورونا کیسز میں اضافہ ہوا تو ملک پھر سے بند کرنا پڑے گا، عمران خان


ویب ڈیسک May 07, 2020
عوام نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا اور کورونا کیسز میں اضافہ ہوا تو ملک پھر سے بند کرنا پڑے گا، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے ملک میں کورونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن ہفتہ 9 مئی سے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبوں کے وزرائے اعلی بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے سے متعلق سوچ بچار کی گئی جبکہ کاروبار کھولنے کے لیے (ضوابط) ایس او پیز پر بھی غور کیا گیا۔

حکومت نے فی الحال ٹرین اوربس سروس نہ کھولنے کا فیصلہ کیا جب کہ مقامی فلائٹ آپریشن بھی بند رہے گا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرنے اس حوالے سے اپنی سفارشات بھی پیش کیں۔

اجلاس کے بعد وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے ہفتے سے لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں کورونا سے ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں لیکن لوگ بہت مشکل میں ہیں، غریب اور دیہاڑی دار طبقہ شدید پریشانی کا شکار ہے، ہمارا ٹیکس 35فیصد کم ہوچکاہے اور برآمدات کم ہوگئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ رمضان میں دو نفل پڑھ کر اللہ کا شکر ادا کریں، جیسی تباہی دیگر ممالک میں مچی اللہ نے پاکستان کو محفوظ رکھا، قوم بن کر حالات کا مقابلہ کریں گے، لاک ڈاؤن مرحلہ وار کھول رہے ہیں، کورونا کےحوالےسےفیصلے صوبوں کیساتھ مشاورت سے کیے ہیں، عوام کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اگر انہوں نے ایسا نہ کیا اور کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوا تو ملک پھر سے بند کرنا پڑے گا، ڈنڈے کے زور پر عوام کو سمجھانا نہیں چاہتے اور پولیس کے ڈنڈے کے زور پر عوام پر ایس او پیز لاگو نہیں کرسکتے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات میں قیمتوں کا عوام کو ریلیف دیا ہے اور پورے برصغیر میں سب سے سستا پٹرول پاکستان میں ہے۔



پبلک ٹرانسپورٹ نہ کھولنے کا فیصلہ

عمران خان نے کہا کہ میرے خیال میں پبلک ٹرانسپورٹ کو کھلنا چاہیے کیونکہ اس سے عام آدمی کو فائدہ ہوگا، لیکن اس پر صوبے کے خدشات ہیں، اس سےمتعلق ایس او پیز بنائیں گے، کوئی بھی فیصلہ صوبوں کے بغیرنہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبے کے لیے ایس او پی بنائے گئے ہیں جن پر عمل کرنا ہوگا، عوام کی انفرادی ذمہ داری ہے وہ خود احتیاط کریں، علامات کی صورت میں لوگوں کو خود ہی قرنطینہ میں جانا ہوگا، احتیاط سے ہی وائرس کے اثرات پر قابو پایاجاسکتا ہے۔

اوقات کار

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسدعمر نے کہا کہ صنعتیں، چھوٹی مارکیٹیں اور گلی محلوں کی دکانیں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سحری کے بعد سے شام 5 بجے تک دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی، افطاری کے بعد دکانیں کھولنے کی تجویز مسترد کردی گئی۔

ہفتے میں دو روز چھٹی

اسدعمر نے بتایا کہ ہفتے میں 5 روز تک کام کی اجازت ہوگی اور دو روز کاروبار بند ہوگا جس کے دوران صرف وہی دکانیں کھلیں گی جنہیں لاک ڈاؤن کے دوران اجازت تھی، اسپتالوں میں چند او پی ڈیز بھی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ ملک میں لاکھوں افراد مجبور ہیں ، وفاق اور صوبوں کے دست و گریبان ہونے کی باتیں بے بنیاد ہیں، تمام فیصلے صوبوں کی مشاورت سے کیے جارہے ہیں، وزیراعظم چاہتے تو ٹرانسپورٹ کےبارےمیں فیصلہ صوبوں پرمسلط بھی کرسکتے تھے، لیکن وہ چاہتے ہیں کہ تمام صوبوں سے مل کر فیصلے ہوں۔

کون کون سی صنعتیں کھلیں گی

وزیرصنعت وپیداوار حماد اظہر نے بتایا کہ پائپ، اسٹیل، پینٹ، سرامکس، ٹائلز، الیکٹرک، کیبلز، اسٹیل، ایلومنیم، ہارڈ ویئر کی صنعتوں کو کھولا جائے گا۔

اسکول تعطیلات میں توسیع، امتحانات منسوخ

وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا کہ تمام تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں 15 جولائی تک توسیع کردی گئی اور میٹرک و انٹر سمیت تمام امتحانات کو منسوخ کردیا گیا ہے، پچھلے سال کے امتحانات کے نتائج کی روشنی میں طلبہ کو اگلے کلاس میں ترقی دینے کا فیصلہ کیا جائے گا، یونیورسٹیز میں داخلے گیارہویں جماعت کے نتائج پر ملیں گے۔

سمندر پار پاکستانیوں کی واپسی

وزیراعظم کے معاون خصوصی معیدیوسف نے کہا کہ ہم بیرون ملک سے پاکستانیوں کو محفوظ طریقے سے واپس لائیں گے، جب سے آپریشنز شروع کئے 20ہزار پاکستانی واپس لاچکےہیں، اس ہفتے اور اگلے ہفتے مزید ساڑھے 7 ہزار لوگ واپس لارہےہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔