پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں میں شہریوں کو شہید کرنے کی مذمت

بھارت کی طرف سے کسی غیرذمہ دارانہ حرکت کے خطے کے امن کے لئے سنجیدہ خطرات ہوں گے، ترجمان دفتر خارجہ


ویب ڈیسک May 07, 2020
گزشتہ روز سے ایک کشمیری مزاحمت کار کی جعلی مقابلے میں زندگی چھیننے کے بعد سے انٹرنیٹ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ۔ فوٹو، فائل

پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے جعلی مقابلوں میں شہریوں کو شہید کرنے اور ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے اپنے بیان میں کہا کہ جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے باوجود قابض افواج کی طرف سے کشمیری عوام پر بربریت جاری ہے۔پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور ماروائے عدالت قتل کی مذمت کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز سے ایک کشمیری مزاحمت کار کی جعلی مقابلے میں زندگی چھیننے کے بعد سے انٹرنیٹ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔کشمیری عالمی برادری کو بتاتے ہیں کہ وہ غاصبانہ بھارتی قبضہ نہیں مانتے۔بھارتی وحشیانہ مظالم کے خلاف ہزاروں کشمیری مرد خواتین اور بچے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔غیرانسانی سلوک کرتے ہوئے شہداء کی میتیں ان کے ورثا کے حوالے نہیں کی جاتیں۔بھارتی افواج کا مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ ملٹری کریک ڈاؤن جاری ہے۔مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر سخت تشویش ہے۔



دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کرے۔ پاکستان ایک بار پھر مداخلت کے بے بنیاد بھارتی الزامات مسترد کرتا ہے۔بھارت طاقت کے استعمال سے کشمیریوں کی خواہشات دبا سکتا ہے اور نہ ان کی مزاحمتی تحریک ختم کرسکتا ہے۔بھارتی اقدامات انتہائی قابل مذمت ہیں۔قابض افواج پرامن مظاہرین پر گولیاں اور چھرے چلارہی ہے جس سے ایک معصوم کشمیری شہید اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت کی طرف سے کسی غیرذمہ دارانہ حرکت کے خطے کے امن کے لئے سنجیدہ خطرات ہوں گے۔بھارت فالس فلیگ آپریشن کے لئے عذر گڑھ رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔