رمضان المبارک میں اقلیتی برادری بھی بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے پیش پیش

مسلمانوں کی طرح مسیحی اورسکھ برادری بھی افطار پارٹیاں منسوخ کرکے راشن کے پیکٹ تقسیم کررہی ہے


آصف محمود May 08, 2020
رمضان المبارک کا مہینہ رحمتیں اوربرکتیں لیکرآتا ہے فوٹو: ایکسپریس

رمضان المبارک کا مہینہ ناصرف رحمتیں اوربرکتیں لیکرآتا ہے بلکہ اس ماہ مقدس میں بین المذاہب ہم آہنگی اورانسانی بھائی چارے کی کئی مثالیں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔

پاکستان میں جہاں مسیحی ، سکھ اور ہندو برادری کے مذہبی تہواروں پر مسلمان ان کی خوشیوں میں شریک ہوتے اور انہیں تحائف دیتے ہیں وہیں رمضان المبارک کے دوران اقلیتی برادریوں کی طرف سے بین المذاہب ہم آہنگی اورانسانی بھائی چارے کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

لاہورمیں قومی کمیشن برائے بین المذاہب مکالمہ کے چیئرمین آرچ بشپ سبیسٹین فرانسس شاء کی طرف سے لاہورمیں سب سےبڑی مسیحی آبادی میں روزانہ کی بنیادپرمسلمانوں کے لیے افطاری کا اہتمام کیاجارہا ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے افطاری کی دعوت کی بجائے افطاری کا سامان پیک کرکے تقسیم کردیاجاتا ہے۔

قومی کمیشن برائے بین المذاہب مکالمہ سینئررہنما مولانا مخدوم عاصم نے بتایا کہ یہ ایک اچھی روایت ہے ، اس سے بین المذاہب ہم آہنگی کوفروغ ملتا ہے اورایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہونے کا موقع ملتا ہے ، اس سے ایک اعتدال پسند معاشرہ وجود میں آتا ہے، انہوں نے ہمسایہ ملک بھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں دیکھ لیں کیا حالات ہیں وہاں اقلیتوں کا جینا مشکل کردیا گیاہے۔

کیتھڈرل چرچ لاہورکے ڈین پادری شاہد معراج نے رمضان المبارک میں مسلمانوں کو مبارک دیتے ہوئے بتایا کہ چرچ کی طرف سے متعدد خاندانوں کی مدد کی جارہی ہے اوران کے گھروں میں راشن پہنچایا گیا ہے، اس میں مسلم اور مسیحی خاندان شامل ہیں، انہوں نے کہا جس طرح مسلمان ہمارے مذہبی تہواروں میں شریک ہوتے ہیں اسی طرح ہمارابھی فرض ہے کہ ہم ان کی خوشیوں میں شامل ہوں۔
سکھ رہنما سردار بشن سنگھ اورا ن کی فیملی کی طرف سے بھی 100 سے زائد مسلم خاندانوں میں رمضان المبارک کی مناسبت سے راشن تقسیم کیاگیا ہے، بشن سنگھ نے بتایا کہ وہ اوران کے بھائی مشترکہ طور پر ہر سال مسلمان بھائیوں کے لئے افطاری کا اہتمام کرتے ہیں لیکن اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے اجتماعی افطاری کا اہتمام نہیں کیا گیا بلکہ ہم نے راشن تقسیم کردیا ہے۔ ننکانہ صاحب میں بھی مخیرسکھ خاندانوں کی طرف سے اس ماہ مقدس میں کئی خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کے رکن وپارلیمانی سیکرٹری انسانی حقوق سردارمہیندرپال سنگھ نے بتایا ان کا تعلق ملتان سے ہے، وہاں ان کے جتنے بھی مسلمان دوست ہیں سب کو رمضان المبارک میں تحائف بھیجتے ہیں جبکہ اپنی حیثیت کے مطابق مسلمان خاندانوں کی مددکی بھی کوشش کرتا ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔