پنجاب میں سیاحت کے فروغ کیلیے تاریخی مساجد اور مزارات کی آرائش و تزئین کا فیصلہ
صوبے بھر میں 8 کروڑ روپے کی لاگت سے اوقاف اثاثہ جات کی جیومیپنگ کی جائے گی
پنجاب حکومت نے صوبےمیں مذہبی سیاحت کوفروغ دینے کے لیے تاریخی مساجد اور مزارات کی آرائش و تزئین سمیت ان مقامات کی جیومیپنگ ،جدیدسہولتوں کی فراہمی سمیت دیگرترقیاتی منصوبے آئندہ مالی سال میں مکمل کرنے میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب اوقاف آرگنائزیشن کے حکام کے مطابق اوقاف پراپرٹیز کو محفوظ ہاتھوں میں رکھنے اور اس کی جغرا فیائی حد بندی کے لئے کمپیوٹرائزڈ جیو میپنگ 8 کروڑ روپے سے مکمل کی جائے گی۔ جنوبی پنجاب سمیت صوبے بھر میں نئے مالی سال 21-2020 کی اسکیموں کے لئے 249.189 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ شما لی پنجاب کی 5 نئی اسکیموں جن میں حضرت داتا گنج بخش پر وضو کے پانی کو قابل استعمال بنانے کی اسکیم کے لئے ایک کروڑ 36 لاکھ 89 ہزار روپے، مزار امام علی الحق سیالکوٹ پر زائرین کو سہولیات کے لئے ایک کروڑ روپے، مزار بی بی پاک دامن کی اپ گریڈیشن اسکیم کے لئے ڈھائی کروڑ روپے، بادشاہی مسجد میں بحالی کے کام کے لئے ایک کروڑ روپے جبکہ دربار حضرت فرید پاکپتن دربار پر ترقیاتی اسکیم کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے ہیں۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر جنوبی پنجاب کی 10 نئی اسکیموں جن میں مزار حضرت بہاؤالدین ذکریا ملتانی کے لئے ایک کروڑ روپے، مزار حضرت عبد الوہاب بخاری ڈیرہ دین پناہ ضلع مظفر گڑھ کے لئے 2 کروڑ، دیوان چاولی مشائخ بورے والا ڈویلپمنٹ اسکیم کے لئے ایک کروڑ روپے،دربار حضرت سخی سرور ڈیرہ غازی خان کی بحالی کے لئے ایک کروڑ روپے، مزار حضرت حبیب ویلیج بغداد ضلع خانیوال کی بحالی کے لئے ایک کروڑ روپے، مزار حضرت زندہ پیر ڈیرہ غازی خان پرازائرین کی سہولت اسکیم کے لئے 50لاکھ روپے جبکہ مزار حضرت چن پیر ضلع لیہ کی بحالی کے لئے ایک کروڑ تجویز کئے گئے ہیں۔ تمام اوقاف مزارات پر نذرانہ کی آٹو میشن کے لئے ایک کروڑ 5 لاکھ روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ صوبے بھر میں اوقاف اثاثہ جات کی 80 ملین روپے سے جیومیپنگ کی جائے گی۔
اسی طرح دربار حضرت دیوان چاولی مشائخ بوریوالا وہاڑی میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کر لئے ایک کروڑروپے، دربار حضرت سخی سرور ڈیرہ غازی خان کی تزئین و آرائش کے لئے ایک کروڑ روپے،دربار حضرت عبد الوہاب بخاری ڈیرہ دین پناہ مظفر گڑھ میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کے لئے 2 کروڑ روپے، دربار حضرت پیر راجن شاہ لیہ میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کے لئے ایک کروڑ روپے ، خود کار نظام کے ذریعے تمام درباروں پر نذرانوں کی وصولی پراجیکٹ کے لئے ایک کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیراوقاف ومذہبی امور پنجاب پیرسید سعید الحسن شاہ نے بتایا کہ پنجاب بھرمیں ناجائز قابضین سے اب تک 898ایکڑ 14 کنال اور 24مرلے کی کروڑوں روپے مالیت کی ا راضی واگزارکروا لی ہے۔ صوبہ بھر میں صوفی ازم کو پروموٹ کرنے کے لئے جلد لاہور میں جدید اور معیاری سیرت و تصوف یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایاجا رہا ہے۔ ریاست مدینہ کے فیضان کو دنیا بھر میں عام کرنے کے لیے قرآن و سیرت انسٹیٹیوٹ میں 55کنال پر محیط عظیم عمارت بالخصوص "سٹیٹ آف دی آرٹ"اسلامک لائبریری کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ تحقیق کے لیے جدید ترین لائبریری کی گلاس پارٹیشن، فیومیکشن چمبر برائے کتب، ایئرکنڈیشنگ، ریڈیو فریکونسی آئیڈینٹیفکیشن، بائیو میٹرک سسٹم برائے کتب، بک ریکس، سٹڈی ٹیبل کرسیاں، شوکیسزشامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ اوقاف ایک کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کی رقم سے استعمال شدہ پانی کو قابل استعمال بنانے کیلئے ٹینکوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ ذخیرہ شدہ پانی کو پودوں کو دینے و دیگر سڑکوں کو دھونے کے استعمال میں لایا جائے گا۔ پہلے فیز میں داتا دربار جبکہ دوسرے فیز میں شاہ حسین،میاں میر اور بہاؤالحق کے درباروں پر استعمال شدہ پانی کو ذخیرہ کرنے کے بڑے بڑے ٹینک بنائے جائیں گے۔ محکمہ اوقاف ومذہبی امور پنجاب کی آمدن میں مزید اضافہ کرنے کے لیے پالیسی بھی مرتب کرلی گئی ہے۔
پنجاب اوقاف آرگنائزیشن کے حکام کے مطابق اوقاف پراپرٹیز کو محفوظ ہاتھوں میں رکھنے اور اس کی جغرا فیائی حد بندی کے لئے کمپیوٹرائزڈ جیو میپنگ 8 کروڑ روپے سے مکمل کی جائے گی۔ جنوبی پنجاب سمیت صوبے بھر میں نئے مالی سال 21-2020 کی اسکیموں کے لئے 249.189 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ شما لی پنجاب کی 5 نئی اسکیموں جن میں حضرت داتا گنج بخش پر وضو کے پانی کو قابل استعمال بنانے کی اسکیم کے لئے ایک کروڑ 36 لاکھ 89 ہزار روپے، مزار امام علی الحق سیالکوٹ پر زائرین کو سہولیات کے لئے ایک کروڑ روپے، مزار بی بی پاک دامن کی اپ گریڈیشن اسکیم کے لئے ڈھائی کروڑ روپے، بادشاہی مسجد میں بحالی کے کام کے لئے ایک کروڑ روپے جبکہ دربار حضرت فرید پاکپتن دربار پر ترقیاتی اسکیم کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے ہیں۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر جنوبی پنجاب کی 10 نئی اسکیموں جن میں مزار حضرت بہاؤالدین ذکریا ملتانی کے لئے ایک کروڑ روپے، مزار حضرت عبد الوہاب بخاری ڈیرہ دین پناہ ضلع مظفر گڑھ کے لئے 2 کروڑ، دیوان چاولی مشائخ بورے والا ڈویلپمنٹ اسکیم کے لئے ایک کروڑ روپے،دربار حضرت سخی سرور ڈیرہ غازی خان کی بحالی کے لئے ایک کروڑ روپے، مزار حضرت حبیب ویلیج بغداد ضلع خانیوال کی بحالی کے لئے ایک کروڑ روپے، مزار حضرت زندہ پیر ڈیرہ غازی خان پرازائرین کی سہولت اسکیم کے لئے 50لاکھ روپے جبکہ مزار حضرت چن پیر ضلع لیہ کی بحالی کے لئے ایک کروڑ تجویز کئے گئے ہیں۔ تمام اوقاف مزارات پر نذرانہ کی آٹو میشن کے لئے ایک کروڑ 5 لاکھ روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ صوبے بھر میں اوقاف اثاثہ جات کی 80 ملین روپے سے جیومیپنگ کی جائے گی۔
اسی طرح دربار حضرت دیوان چاولی مشائخ بوریوالا وہاڑی میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کر لئے ایک کروڑروپے، دربار حضرت سخی سرور ڈیرہ غازی خان کی تزئین و آرائش کے لئے ایک کروڑ روپے،دربار حضرت عبد الوہاب بخاری ڈیرہ دین پناہ مظفر گڑھ میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کے لئے 2 کروڑ روپے، دربار حضرت پیر راجن شاہ لیہ میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کے لئے ایک کروڑ روپے ، خود کار نظام کے ذریعے تمام درباروں پر نذرانوں کی وصولی پراجیکٹ کے لئے ایک کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیراوقاف ومذہبی امور پنجاب پیرسید سعید الحسن شاہ نے بتایا کہ پنجاب بھرمیں ناجائز قابضین سے اب تک 898ایکڑ 14 کنال اور 24مرلے کی کروڑوں روپے مالیت کی ا راضی واگزارکروا لی ہے۔ صوبہ بھر میں صوفی ازم کو پروموٹ کرنے کے لئے جلد لاہور میں جدید اور معیاری سیرت و تصوف یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایاجا رہا ہے۔ ریاست مدینہ کے فیضان کو دنیا بھر میں عام کرنے کے لیے قرآن و سیرت انسٹیٹیوٹ میں 55کنال پر محیط عظیم عمارت بالخصوص "سٹیٹ آف دی آرٹ"اسلامک لائبریری کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ تحقیق کے لیے جدید ترین لائبریری کی گلاس پارٹیشن، فیومیکشن چمبر برائے کتب، ایئرکنڈیشنگ، ریڈیو فریکونسی آئیڈینٹیفکیشن، بائیو میٹرک سسٹم برائے کتب، بک ریکس، سٹڈی ٹیبل کرسیاں، شوکیسزشامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ اوقاف ایک کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کی رقم سے استعمال شدہ پانی کو قابل استعمال بنانے کیلئے ٹینکوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ ذخیرہ شدہ پانی کو پودوں کو دینے و دیگر سڑکوں کو دھونے کے استعمال میں لایا جائے گا۔ پہلے فیز میں داتا دربار جبکہ دوسرے فیز میں شاہ حسین،میاں میر اور بہاؤالحق کے درباروں پر استعمال شدہ پانی کو ذخیرہ کرنے کے بڑے بڑے ٹینک بنائے جائیں گے۔ محکمہ اوقاف ومذہبی امور پنجاب کی آمدن میں مزید اضافہ کرنے کے لیے پالیسی بھی مرتب کرلی گئی ہے۔