سندھ حکومت کی تاجروں کو شام 5 بجے تک دکانیں کھولنے کی اجازت
صبح 6 سے شام 5 تک دکانیں کھلیں گی اور گاہکوں میں تین فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ
سندھ حکومت نے تاجروں کو دن میں 11 گھنٹے دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تاجر تنظیموں کے نمائندوں کا اجلاس طلب کیا، تاجروں اور سندھ حکومت کے درمیان اہم بیٹھک سندھ اسمبلی میں ہوئی۔
ترجمان کے مطابق تاجروں سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عوام کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے، کیسز انتہا پر جا رہے ہیں، ہمارے لاک ڈاؤن سے فائدہ ہوا ہے، ہم وفاقی حکومت سے وقت وفتاً بات کرتے رہے، میں نے پبلک ٹرانسپوٹ اور ایئر پورٹ کھولنے پر اعتراض کیا تھا، وفاقی حکومت رات کو کاروبار کھولنا چاہتی تھی جس پر ہم نے اعتراض کیا، وفاقی حکومت نے ہماری بات تسلیم کی۔
یہ پڑھیں؛ ملک میں ڈیڑھ ماہ بعد کاروبار شروع، دکانیں کھل گئیں
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کاروبار بند رکھنے سے متعلق فیصلہ چاروں صوبوں اور وفاق کا متفقہ تھا، یہ مشکل فیصلہ کرتے ہوئے ہمارا بھی دل دُکھا، اب واپس کاروبار کھولنے والا فیصلہ بھی انتہائی مشکل ہے، میں نے وفاقی حکومت سے بھی بات کی ہے، کاروباری لوگ شدید مشکل میں ہیں، ہم کوشش کررہے ہیں کہ چھوٹے تاجروں کو قرضے دلوائیں۔
ترجمان وزیراعلی سندھ سیکریٹری داخلہ نے تاجروں کو بتایا کہ کون سے کاروبار کھلیں گے اور ایس او پیز کیا ہوں گی جس میں بتایا گیا کہ دکانوں کے اندر اور گاہکوں میں تین فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔
دوسری جانب تاجر رہنما سراج قاسم تیلی نے وزیراعلی سندھ کے اقدامات اور محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جان ہے تو مال ہے، اس وائرس کی ایس او پیز پر ہمیں عمل کرنا ہوگا، ہمیں ہر شخص تک ایس او پیز پہنچانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ لاک ڈاؤن میں سختی چاہتے تھے تاہم وفاق کے فیصلوں پر عمل کریں گے، حکومت سندھ
اس سے قبل وفاقی کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے بھی وفاق کے فیصلوں پر عمل کروانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تاجر تنظیموں کے نمائندوں کا اجلاس طلب کیا، تاجروں اور سندھ حکومت کے درمیان اہم بیٹھک سندھ اسمبلی میں ہوئی۔
ترجمان کے مطابق تاجروں سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عوام کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے، کیسز انتہا پر جا رہے ہیں، ہمارے لاک ڈاؤن سے فائدہ ہوا ہے، ہم وفاقی حکومت سے وقت وفتاً بات کرتے رہے، میں نے پبلک ٹرانسپوٹ اور ایئر پورٹ کھولنے پر اعتراض کیا تھا، وفاقی حکومت رات کو کاروبار کھولنا چاہتی تھی جس پر ہم نے اعتراض کیا، وفاقی حکومت نے ہماری بات تسلیم کی۔
یہ پڑھیں؛ ملک میں ڈیڑھ ماہ بعد کاروبار شروع، دکانیں کھل گئیں
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کاروبار بند رکھنے سے متعلق فیصلہ چاروں صوبوں اور وفاق کا متفقہ تھا، یہ مشکل فیصلہ کرتے ہوئے ہمارا بھی دل دُکھا، اب واپس کاروبار کھولنے والا فیصلہ بھی انتہائی مشکل ہے، میں نے وفاقی حکومت سے بھی بات کی ہے، کاروباری لوگ شدید مشکل میں ہیں، ہم کوشش کررہے ہیں کہ چھوٹے تاجروں کو قرضے دلوائیں۔
ترجمان وزیراعلی سندھ سیکریٹری داخلہ نے تاجروں کو بتایا کہ کون سے کاروبار کھلیں گے اور ایس او پیز کیا ہوں گی جس میں بتایا گیا کہ دکانوں کے اندر اور گاہکوں میں تین فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔
دوسری جانب تاجر رہنما سراج قاسم تیلی نے وزیراعلی سندھ کے اقدامات اور محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جان ہے تو مال ہے، اس وائرس کی ایس او پیز پر ہمیں عمل کرنا ہوگا، ہمیں ہر شخص تک ایس او پیز پہنچانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ لاک ڈاؤن میں سختی چاہتے تھے تاہم وفاق کے فیصلوں پر عمل کریں گے، حکومت سندھ
اس سے قبل وفاقی کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے بھی وفاق کے فیصلوں پر عمل کروانے کا اعلان کیا گیا تھا۔