پی سی بی سے انصاف نہ ملا تو سب کچھ سامنے لے آؤں گا سلیم ملک
پی سی بی نے انصاف نہ دیا تو میرے پاس آئی سی سی میں جانے کا راستہ کھلا ہے، سلیم ملک
سابق کپتان سلیم ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ انہیں انصاف نہیں دیتا تو وہ سب کچھ سامنے لے آئیں گے۔
فکسنگ ایشو اچھلنے کے بعد پی سی سی سے رابطے پر سلیم ملک نے کہا کہ باربار رابطے کے باوجود پی سی بی کی طرف سے کوئی جواب نہیں مل رہا۔ اگر پی سی بی نے انصاف نہ دیا تو میرے پاس آئی سی سی میں جانے کا راستہ کھلا ہے۔ اگر بورڈ انصاف نہیں دیتا تو میں سب کچھ سامنے لاؤں گا۔ میں کسی کے خلاف نہیں ہوں اور نہ ہی میں نے کبھی کسی کا نام لیا ہے۔ میں شروع سے کہتا آرہا ہوں کہ جسٹس قیوم کی رپورٹ پڑھیں۔ اب لوگوں نے یہ رپورٹ پڑھی ہے تو سمجھ آئی ہے۔
وسیم اکرم سے متعلق سلیم ملک نے کہا کہ وسیم اکرم نے کبھی مجھ سے کچھ سیکھنے یا پوچھنے کی خواہش نہیں کی، اس لیے میں نے بھی خود سے انہیں کچھ بتایا نہیں۔ شروع سے عادت رہی ہے کہ جب تک خود کوئی مشورہ نہ مانگے بلاوجہ اور بنا پوچھے کسی کو مشورہ نہیں دیتا۔
سلیم ملک نے شکوہ کیا کہ میرے بیٹے شافع ملک کو اچھی کارکردگی کے باوجود میری وجہ سے نشانہ بنایا جانا افسوس ناک ہے۔ میرے بارے میں پی سی بی کے پاس کچھ تھا تو میں 8 سال کیس لڑا ہوں عدالت میں پیش کرتے۔
سلیم ملک نے واضح کیا کہ کرکٹ کے دروازے بند ہونے کے بعد کاروبار کرکے بڑی اچھی زندگی گزار رہا ہوں۔ لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ میں شاید سلیکٹر یا ٹیم کی کوچنگ کی طرف آنا چاہتا ہوں، ایسا نہیں۔ میں اکیڈمی کی سطح پر نوجوان کرکٹرز کی کوچنگ کرکے پاکستان کرکٹ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔
فکسنگ ایشو اچھلنے کے بعد پی سی سی سے رابطے پر سلیم ملک نے کہا کہ باربار رابطے کے باوجود پی سی بی کی طرف سے کوئی جواب نہیں مل رہا۔ اگر پی سی بی نے انصاف نہ دیا تو میرے پاس آئی سی سی میں جانے کا راستہ کھلا ہے۔ اگر بورڈ انصاف نہیں دیتا تو میں سب کچھ سامنے لاؤں گا۔ میں کسی کے خلاف نہیں ہوں اور نہ ہی میں نے کبھی کسی کا نام لیا ہے۔ میں شروع سے کہتا آرہا ہوں کہ جسٹس قیوم کی رپورٹ پڑھیں۔ اب لوگوں نے یہ رپورٹ پڑھی ہے تو سمجھ آئی ہے۔
وسیم اکرم سے متعلق سلیم ملک نے کہا کہ وسیم اکرم نے کبھی مجھ سے کچھ سیکھنے یا پوچھنے کی خواہش نہیں کی، اس لیے میں نے بھی خود سے انہیں کچھ بتایا نہیں۔ شروع سے عادت رہی ہے کہ جب تک خود کوئی مشورہ نہ مانگے بلاوجہ اور بنا پوچھے کسی کو مشورہ نہیں دیتا۔
سلیم ملک نے شکوہ کیا کہ میرے بیٹے شافع ملک کو اچھی کارکردگی کے باوجود میری وجہ سے نشانہ بنایا جانا افسوس ناک ہے۔ میرے بارے میں پی سی بی کے پاس کچھ تھا تو میں 8 سال کیس لڑا ہوں عدالت میں پیش کرتے۔
سلیم ملک نے واضح کیا کہ کرکٹ کے دروازے بند ہونے کے بعد کاروبار کرکے بڑی اچھی زندگی گزار رہا ہوں۔ لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ میں شاید سلیکٹر یا ٹیم کی کوچنگ کی طرف آنا چاہتا ہوں، ایسا نہیں۔ میں اکیڈمی کی سطح پر نوجوان کرکٹرز کی کوچنگ کرکے پاکستان کرکٹ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔