کینیا میں ’’کورونا ہیئر اسٹائل‘‘ کی مقبولیت

کورونا ہیئر اسٹائل کوئی مہنگا بھی نہیں بلکہ اسے بنانے کی قیمت صرف ایک ڈالر سے بھی کم ہے

کورونا ہیئر اسٹائل کوئی مہنگا بھی نہیں بلکہ اسے بنانے کی قیمت صرف ایک ڈالر سے بھی کم ہے۔ (فوٹو: سی جی ٹی این افریقہ)

SHEIKHUPURA:
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث قرنطینہ اور لاک ڈاؤن کے نتیجے میں کروڑوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں لیکن انہی حالات میں کینیا کی سب سے بڑی کچی آبادی کبیرا کے حجاموں نے اپنے ہنر کو ایک نیا انداز دیتے ہوئے ''کورونا ہیئر اسٹائل'' ایجاد کیا ہے۔

اس ہیئر اسٹائل میں بالوں کو اُن ابھاروں کی طرح ترتیب دیا جاتا ہے جو کورونا وائرس کی سطح پر جگہ جگہ موجود ہوتے ہیں۔ یعنی کورونا ہیئر اسٹائل بنوانے والے/ والی کا سر، کورونا وائرس جیسا ہوجاتا ہے۔


https://www.youtube.com/watch?v=j56KZ2qafRY

خاص بات یہ ہے کہ کورونا ہیئر اسٹائل کوئی مہنگا بھی نہیں بلکہ اسے بنانے کی قیمت صرف ایک ڈالر سے بھی کم ہے، جسے کچی آبادی میں رہنے والے غریب لوگ بھی نسبتاً آسانی سے ادا کرسکتے ہیں۔

کم خرچ، بالا نشین اور حسین ہونے کی وجہ سے یہ ہیئر اسٹائل اب پورے کینیا میں مقبول ہورہا ہے جس سے وہاں کے حجاموں کو اپنا روزگار بچانے میں خاصی مدد مل رہی ہے۔
Load Next Story