ایف بی آرنےماتحت محکموں کےافسران کےاثاثوں کی چھان بین کا آغازکردیا
محکمہ کسٹمز اوران لینڈ ریونیو سروس کے گریڈ18 کے افسران سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اپنے ماتحت محکموں پاکستان کسٹمزاوران لینڈریونیو سروس کے گریڈ 18کے حامل افسران کے اثاثوں کی چھان بین کا آغاز کردیا ہے۔
اثاثوں کی چھان بین کے تحت محکمہ کسٹمز اوران لینڈ ریونیو سروس کےگریڈ18 کے افسران سے براہ راست ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے تمام چیف کمشنرز، چیف کلکٹرز، ڈائریکٹر جنرل ودیگر ذمہ داروں کو اس ضمن میں سرکلرجاری کردیاگیاہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ کسٹمز اور آئی آر گروپ سے تعلق رکھنے والےگریڈ18کے حامل افسران کو اپنے گذشتہ پانچ سال کے اثاثوں کی تفصیلات بھیجنی ہوگی۔
سرکلرکے مطابق اثاثوں کی تفصیلات 15مئی2020تک ایف بی آرہیڈکواٹرمیں جمع کرانےکی ہدایت کی گئی ہے۔اثاثوں کی تفصیلات کی عدم فراہمی پرافسران کی گریڈ19میں ترقی نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ سول سرونٹ پرموشن رول2019کی شق 7(i)کے تحت گریڈ18تا21کے افسران پراپنے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنالازمی ہے۔
اثاثوں کی چھان بین کے تحت محکمہ کسٹمز اوران لینڈ ریونیو سروس کےگریڈ18 کے افسران سے براہ راست ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے تمام چیف کمشنرز، چیف کلکٹرز، ڈائریکٹر جنرل ودیگر ذمہ داروں کو اس ضمن میں سرکلرجاری کردیاگیاہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ کسٹمز اور آئی آر گروپ سے تعلق رکھنے والےگریڈ18کے حامل افسران کو اپنے گذشتہ پانچ سال کے اثاثوں کی تفصیلات بھیجنی ہوگی۔
سرکلرکے مطابق اثاثوں کی تفصیلات 15مئی2020تک ایف بی آرہیڈکواٹرمیں جمع کرانےکی ہدایت کی گئی ہے۔اثاثوں کی تفصیلات کی عدم فراہمی پرافسران کی گریڈ19میں ترقی نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ سول سرونٹ پرموشن رول2019کی شق 7(i)کے تحت گریڈ18تا21کے افسران پراپنے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنالازمی ہے۔