کرپٹ کرکٹرز کو پکڑنے کیلیے منفرد تجویز آگئی
رمیز راجہ نے فکسرزکا جھوٹ پکڑنے کیلیے ٹیسٹ کا مطالبہ کر دیا۔
کرپٹ کرکٹرز کو پکڑنے کیلیے منفرد تجویز سامنے آگئی جب کہ رمیز راجہ نے کھلاڑیوں کا جھوٹ پکڑنے کے ٹیسٹ کا مطالبہ کردیا۔
سابق پاکستانی کپتان رمیز راجہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر کھلاڑیوں کے باقاعدگی سے جھوٹ پکرنے کے ٹیسٹ لینے کا مطالبہ کیا ہے، افغان وکٹ کیپر بیٹسمین شفیق اللہ پر فکسنگ کے جرم میں 6 سالہ پابندی پر رمیز نے کہاکہ جس طرح کورونا وائرس کی وبا کے دوران انسانی جسم کا ٹیمپریچر معلوم کرنے کا آلہ موجود ہے، کاش اسی طرح کی کوئی چیز کرکٹرز کے اندر کا بھید معلوم کرنے کیلیے بھی ہوتی جس سے ہم آسانی سے معلوم کرلیتے کہ کون سا کھلاڑی فکسر بننے والا ہے، اس حوالے سے 'لائی ڈیٹیکٹر ٹیسٹ' ہوسکتا ہے، جس طرح کھلاڑیوں کا رینڈم ڈوپ ٹیسٹ لیا جاتا ہے، اسی طرح ہمیں لائی ڈیٹیکٹر ٹیسٹ بھی لینا چاہیے، ایسا باقاعدگی سے کریں تاکہ اگر کوئی فکسنگ میں ملوث ہے تو پتا چلایا جا سکے۔
رمیز راجہ نے کہاکہ فکسنگ کے مسئلے کا حل بہت ہی پیچیدہ ہے، اس حوالے سے قوانین، قواعد و ضوابط اور پلیئرز ایجوکیشن موجود ہے لیکن اگر کوئی کھلاڑی فکسنگ کا ارادہ رکھتا ہے تو پھر اسے کوئی بھی نہیں روک سکتا، عام طور پر فکسرز کھلاڑیوں کو کیریئر کے 2 اہم مراحل میں اپنے جال میں پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں، ایک جب وہ اختتام پر ہو اور اس کے پاس کھونے کو کچھ نہیں ہوتا، دوسرا کیریئر کے آغاز پر جب کھلاڑیوں کے ذہن کلیئر ہوتے ہیں۔
سابق پاکستانی کپتان رمیز راجہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر کھلاڑیوں کے باقاعدگی سے جھوٹ پکرنے کے ٹیسٹ لینے کا مطالبہ کیا ہے، افغان وکٹ کیپر بیٹسمین شفیق اللہ پر فکسنگ کے جرم میں 6 سالہ پابندی پر رمیز نے کہاکہ جس طرح کورونا وائرس کی وبا کے دوران انسانی جسم کا ٹیمپریچر معلوم کرنے کا آلہ موجود ہے، کاش اسی طرح کی کوئی چیز کرکٹرز کے اندر کا بھید معلوم کرنے کیلیے بھی ہوتی جس سے ہم آسانی سے معلوم کرلیتے کہ کون سا کھلاڑی فکسر بننے والا ہے، اس حوالے سے 'لائی ڈیٹیکٹر ٹیسٹ' ہوسکتا ہے، جس طرح کھلاڑیوں کا رینڈم ڈوپ ٹیسٹ لیا جاتا ہے، اسی طرح ہمیں لائی ڈیٹیکٹر ٹیسٹ بھی لینا چاہیے، ایسا باقاعدگی سے کریں تاکہ اگر کوئی فکسنگ میں ملوث ہے تو پتا چلایا جا سکے۔
رمیز راجہ نے کہاکہ فکسنگ کے مسئلے کا حل بہت ہی پیچیدہ ہے، اس حوالے سے قوانین، قواعد و ضوابط اور پلیئرز ایجوکیشن موجود ہے لیکن اگر کوئی کھلاڑی فکسنگ کا ارادہ رکھتا ہے تو پھر اسے کوئی بھی نہیں روک سکتا، عام طور پر فکسرز کھلاڑیوں کو کیریئر کے 2 اہم مراحل میں اپنے جال میں پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں، ایک جب وہ اختتام پر ہو اور اس کے پاس کھونے کو کچھ نہیں ہوتا، دوسرا کیریئر کے آغاز پر جب کھلاڑیوں کے ذہن کلیئر ہوتے ہیں۔