پشاور ہائیکورٹ کو فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ ملزمان کو رہا کرنے سے روک دیا گیا
پشاور ہائیکورٹ ضمانت کے عبوری احکامات بھی جاری نہ کرے، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کو ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو رہا کرنے سے روک دیا۔
جسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی امین پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ نے ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ قیدیوں کی پشاور ہائی کورٹ سے ضمانتوں کے خلاف وفاق کی درخواست پر سماعت کی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ غیر معمولی مقدمات ہیں جن میں ضمانتوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا، متعلقہ افراد کی گرفتاریوں کے لیے کئی لوگوں نے جان کا نذرانہ پیش کیا۔
جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ پشاور ہائیکورٹ کو ضمانت دینے سے روکتی ہے تو غلط روایت ہوگی، ایسے تو ہر آدمی ہائیکورٹ کے خلاف سپریم کورٹ آ جائے گا۔
سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کو ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو رہا کرنے سے روکتے ہوئے حکم دیا کہ پشاور ہائیکورٹ ضمانت کے عبوری احکامات بھی جاری نہ کرے، تاہم مقدمات کی میرٹ پر سماعت جاری رکھے۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر کے سماعت آئندہ پیر تک ملتوی کردی۔
جسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی امین پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ نے ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ قیدیوں کی پشاور ہائی کورٹ سے ضمانتوں کے خلاف وفاق کی درخواست پر سماعت کی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ غیر معمولی مقدمات ہیں جن میں ضمانتوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا، متعلقہ افراد کی گرفتاریوں کے لیے کئی لوگوں نے جان کا نذرانہ پیش کیا۔
جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ پشاور ہائیکورٹ کو ضمانت دینے سے روکتی ہے تو غلط روایت ہوگی، ایسے تو ہر آدمی ہائیکورٹ کے خلاف سپریم کورٹ آ جائے گا۔
سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کو ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو رہا کرنے سے روکتے ہوئے حکم دیا کہ پشاور ہائیکورٹ ضمانت کے عبوری احکامات بھی جاری نہ کرے، تاہم مقدمات کی میرٹ پر سماعت جاری رکھے۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر کے سماعت آئندہ پیر تک ملتوی کردی۔