بھارت لاک ڈاؤن میں پیدل سفر کرنے پر مجبور خاتون نے راستے میں بچے کو جنم دیدیا

گاؤں 200 کلومیٹر کی دوری پر تھا اور کوئی سواری نہیں تھی نہ ہی پیسے تھے

خاتون کو اہل خانہ کے ہمراہ 30 کلومیٹر سے زائد پیدل سفر کرنا پڑا، فوٹو : سی این این

بھارت میں لاک ڈاؤن کے باعث ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شہر سے گاؤں پیدل جانے والی حاملہ خاتون نے راستے میں ہی بچے کو جنم دیدیا اور تھوڑی دیر آرام کے بعد دوبارہ پیدل چلنا پڑا کیوں کہ خاندان کو 160 کلومیٹر دور اپنے گاؤں پہنچنا تھا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث دور دراز علاقوں سے مزدوری کے لیے آئے غریب افراد بڑے شہروں میں پھنس گئے ہیں اور ذرائع آمد و رفت نہ ہونے کی وجہ سے واپس اپنے گاؤں پیدل جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔


ایسا ہی 6 افراد پر مشتمل ایک خاندان ریاست مہاراشٹرا کے شہر ناسک سے اپنے گاؤں ستنا جا رہا تھا کہ اسی دوران بیوی کو درد زہ ہوا اور اس نے راستے ہی میں بچے کو جنم دیدیا۔ زجہ و بچہ کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن ان کا امتحان ابھی ختم نہیں ہوا۔

بچے کو جنم دیدنے کے بعد خاتون نے محض دو گھنٹے آرام کیا اور پھر دوبارہ اپنا سفر پیدل ہی طے کرنا شروع کردیا کیوں کہ ان کی منزل اب بھی 160 کلو میٹر کی دوری پر تھی۔ اس خاندان کا سربراہ لاک ڈاؤن کے باعث کام کاج نہ ہونے کی وجہ سے بیروزگار ہوگیا تھا اور کھانے تک کو پیسے نہ تھے۔ اس لیے گاؤں جانے کا فیصلہ کیا۔
Load Next Story