ایکسپریس دفاترپردہشت گردحملہ قابل مذمت ہےپریس کونسل

حملہ آزادی اظہارکی نفی ہے،صحافیوں کے جان ومال کاتحفظ یقینی بنائیں،شفقت عباسی

دستور پاکستان کی شق 19 اے کے تحت تمام صوبائی حکومتیں مناسب اقدامات کرتے ہوئے اطلاعات کی آزادی کے حق کوتحفظ فراہم کرنے کی ذمے دارہیں۔ فوٹو : محمد نعمان / ایکسپریس/فائل

پریس کونسل آف پاکستان نے کہاہے کہ آزادی صحافت کومتاثرکرنیوالی کوئی دھمکی یاحملہ آزادی اظہارکی نفی کے مترادف اورمعلومات کی بہترفراہمی میں رکاوٹ ہے۔

یہ بات پریس کونسل کے ایکسپریس میڈیاگروپ کے کراچی میں دفاترپرمسلح افرادکی طرف سے دوسرے حملے کے ردعمل میں جاری کردہ بیان میں کہی گئی۔کونسل پہلے ہی ایکسپریس کے کراچی دفتر پر17 اگست کے حملے کاازخودنوٹس لے چکی ہے اوریہ معاملہ حکومت سندھ سے اٹھاچکی ہے تاکہ مجرموں کو گرفتار کرکے کونسل کوآگاہ کیاجائے۔دستور پاکستان کی شق 19 اے کے تحت تمام صوبائی حکومتیں مناسب اقدامات کرتے ہوئے اطلاعات کی آزادی کے حق کوتحفظ فراہم کرنے کی ذمے دارہیں۔




اسی طرح پی سی پی آرڈیننس 2002کی دفعہ 8 کی ذیلی شق2کے تحت کونسل کی یہ ذمے داری ہے کہ صحافتی امور کی انجام دہی میں کسی بھی قسم کی مداخلت کیخلاف آزادی صحافت کوتحفظ فراہم کرے۔اس واقعہ پرگہرے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کونسل کے چیئرمین راجاشفقت عباسی نے اس دہشت گردحملے کی مذمت کی ہے اورکہاکہ ایسے واقعات آزادصحافت اور لوگوں کو مستندمعلومات کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔کونسل نے صحافیوں اوران کے گھروں پرجاری حملوں اور دھمکیوں پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے متعلقہ حکام سے کہاکہ وہ صحافیوں کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنائیں۔
Load Next Story