قومی ٹیم دورہ انگلینڈ کیلیے 5 یا 6 جولائی کو روانہ ہوگی
قومی ٹیم شیڈول کے مطابق 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی
پاکستان کرکٹ ٹیم 5 یا 6 جولائی کو انگلینڈ کے لیے روانہ ہوگی جہاں وہ شیڈول کے مطابق 3 ٹیسٹ اور 3 ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔
چیف ایگزیکٹیو پی سی بی وسیم خان کے مطابق قومی ٹیم کو 2 ہفتے قرنطینہ میں رہنے پڑے گا، جہاز سے اترتے ہی کورونا ٹیسٹ ہوگا، میزبان بورڈ تمام میچز ایسے 2 وینیوز پرکرانے کا سوچ رہا ہے جہاں ہوٹل بھی ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریکٹس میچز کیلیے ای سی بی نے 25 سے 28 کھلاڑیوں کو لانے کی اجازت دے دی ہے، اگر فلائٹ آپریشن بحال نہ ہوا تو ٹیم کو چارٹرڈ فلائٹ سے جانا ہوگا، یہ تمام اخراجات میزبان بورڈ ہی برداشت کرے گا۔
وسیم خان نے بتایا کہ انگلینڈ نے ہمیں بائیو سیکیور وینیوز کی پریزنٹیشن دے دی ہے، پی سی بی کی طرف سے مجھ سمیت مصباح الحق، ڈاکٹر سہیل سلیم اور ذاکر خان جب کہ ای سی بی کے ایشلے جائلز، ٹام ہیریسن، جان کار اور میڈیکل آفیسر میٹنگ میں شریک ہوئے، ای سی بی نے تمام معاملات سے ہمیں آگاہ کردیا،انھوں نے یقیناً سوچ سمجھ کر ہی یہ پلان بنایا ہوگا،گوکہ برطانوی حکومت دورے کا حتمی فیصلہ کرے گی لیکن اصولی طور پر ہم نے کہہ دیا کہ آنے کیلیے تیار ہیں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس دوران دیکھنا ہوگا کہ عالمی وبا آئندہ چند ہفتوں میں کم ہوتی ہے یا نہیں،میزبان بورڈ خود بھی یہی بات کہہ رہا ہے کہ کسی صورت کھلاڑیوں کو خطرے میں نہیں ڈالا جائے گا، شیڈول کے مطابق 3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے،آپس میں ہی وارم اپ مقابلوں میں حصہ لینا ہوگا،اسی لیے زیادہ پلیئرز جائیں گے۔
چیف ایگزیکٹیو پی سی بی وسیم خان کے مطابق قومی ٹیم کو 2 ہفتے قرنطینہ میں رہنے پڑے گا، جہاز سے اترتے ہی کورونا ٹیسٹ ہوگا، میزبان بورڈ تمام میچز ایسے 2 وینیوز پرکرانے کا سوچ رہا ہے جہاں ہوٹل بھی ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریکٹس میچز کیلیے ای سی بی نے 25 سے 28 کھلاڑیوں کو لانے کی اجازت دے دی ہے، اگر فلائٹ آپریشن بحال نہ ہوا تو ٹیم کو چارٹرڈ فلائٹ سے جانا ہوگا، یہ تمام اخراجات میزبان بورڈ ہی برداشت کرے گا۔
وسیم خان نے بتایا کہ انگلینڈ نے ہمیں بائیو سیکیور وینیوز کی پریزنٹیشن دے دی ہے، پی سی بی کی طرف سے مجھ سمیت مصباح الحق، ڈاکٹر سہیل سلیم اور ذاکر خان جب کہ ای سی بی کے ایشلے جائلز، ٹام ہیریسن، جان کار اور میڈیکل آفیسر میٹنگ میں شریک ہوئے، ای سی بی نے تمام معاملات سے ہمیں آگاہ کردیا،انھوں نے یقیناً سوچ سمجھ کر ہی یہ پلان بنایا ہوگا،گوکہ برطانوی حکومت دورے کا حتمی فیصلہ کرے گی لیکن اصولی طور پر ہم نے کہہ دیا کہ آنے کیلیے تیار ہیں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس دوران دیکھنا ہوگا کہ عالمی وبا آئندہ چند ہفتوں میں کم ہوتی ہے یا نہیں،میزبان بورڈ خود بھی یہی بات کہہ رہا ہے کہ کسی صورت کھلاڑیوں کو خطرے میں نہیں ڈالا جائے گا، شیڈول کے مطابق 3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے،آپس میں ہی وارم اپ مقابلوں میں حصہ لینا ہوگا،اسی لیے زیادہ پلیئرز جائیں گے۔