بلوچستان کی زکوۃ فنڈ آڈٹ رپورٹ میں کروڑوں روپے کی خورد برد کا انکشاف
مستحق مریضوں کے علاج کے لئے خرچ کیے گئے 51 ملین روپے کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا، رپورٹ
بلوچستان حکومت کی رپورٹ میں زکوۃ فنڈ آڈٹ میں کروڑوں روپے کی خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں بلوچستان حکومت نے پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے، بلوچستان حکومت کی رپورٹ میں زکوۃ فنڈ آڈٹ میں کروڑوں روپے کی خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 2015 سے 2018 کے زکوۃ فنڈ آڈٹ رپورٹ کے مطابق 1.002 ارب روپے خرچ ہی نہیں کیے گئے، کنٹومنٹ اسپتالوں کو 2 ملین روپے غیر منصفانہ طریقے سے دیے گیے۔ مستحق مریضوں کے علاج کے لئے خرچ کیے گئے 51 ملین روپے کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا، مریضوں کو فراہم کی گئی 5 ملین کی ادویات کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ضلعی زکواتہ کمیٹیوں نے 4.731 ملین روپے کا ری فنڈ ریکارڈ پیش نہیں کیا، لوکل زکوۃ کمیٹیوں کے نااہل چیئرمین لگا کر 28 ملین روپے خرچ کر دیے گئے، بغیر ریکارڈ کے تعلیمی اداروں اور مدارس کے بچوں کو لاکھوں روپے کی سکالرشپس دی گئیں، قلعہ عبداللہ کی زکوۃ کمیٹی نے غیر قانونی طور پر دینی مدارس کو 5.429 ملین فنڈ جاری کیے، لوکل زکوۃ کمیٹیوں نے 24 ملین کے غیر قانونی اوپن چیک جاری کیے، ختلف اضلاع میں سیاسی تقرریوں کے باعث صوبائی زکواتہ فنڈ جاری نہیں کیے گئے، جب کہ لوچستان زکواتہ عشر ایکٹ کے تحت تاحال عشر رولز نہیں بنائے گئے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں بلوچستان حکومت نے پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے، بلوچستان حکومت کی رپورٹ میں زکوۃ فنڈ آڈٹ میں کروڑوں روپے کی خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 2015 سے 2018 کے زکوۃ فنڈ آڈٹ رپورٹ کے مطابق 1.002 ارب روپے خرچ ہی نہیں کیے گئے، کنٹومنٹ اسپتالوں کو 2 ملین روپے غیر منصفانہ طریقے سے دیے گیے۔ مستحق مریضوں کے علاج کے لئے خرچ کیے گئے 51 ملین روپے کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا، مریضوں کو فراہم کی گئی 5 ملین کی ادویات کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ضلعی زکواتہ کمیٹیوں نے 4.731 ملین روپے کا ری فنڈ ریکارڈ پیش نہیں کیا، لوکل زکوۃ کمیٹیوں کے نااہل چیئرمین لگا کر 28 ملین روپے خرچ کر دیے گئے، بغیر ریکارڈ کے تعلیمی اداروں اور مدارس کے بچوں کو لاکھوں روپے کی سکالرشپس دی گئیں، قلعہ عبداللہ کی زکوۃ کمیٹی نے غیر قانونی طور پر دینی مدارس کو 5.429 ملین فنڈ جاری کیے، لوکل زکوۃ کمیٹیوں نے 24 ملین کے غیر قانونی اوپن چیک جاری کیے، ختلف اضلاع میں سیاسی تقرریوں کے باعث صوبائی زکواتہ فنڈ جاری نہیں کیے گئے، جب کہ لوچستان زکواتہ عشر ایکٹ کے تحت تاحال عشر رولز نہیں بنائے گئے۔