امریکا نے صرف طورخم سے نیٹو سپلائی بند کی ہے دیگرراستوں سے رسد جاری ہے ترجمان دفتر خارجہ

امریکی ڈرون حملوں سے متعلق پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، ترجمان دفتر خارجہ


ویب ڈیسک December 05, 2013
بھارت کے ساتھ کنٹرول لائن پر500 کلو میٹر تک کوئی دیوار نہ بنانے کا معاہدہ ہے, ترجمان دفتر خارجہ، فوٹو: فائل

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر صرف طورخم کے راستے نیٹو سپلائی بندکی ہے اور امریکا نیٹو سپلائی کے لئے دیگر آپشن استعمال کر رہا ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ اعزار احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون حملوں سے متعلق پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور پاکستان ڈرون حملوں کو قومی سلامتی اور بین الاقوامی قوانین کے منافی سمجھتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے افغان حکومت کی درخواست پر 33 طالبان رہا کئے، پاکستان میں طالبان کا دفتر کھولنے کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکا نے خیبر پختون خوا میں طورخم کے راستے نیٹو سپلائی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کر دی ہے، امریکا نیٹو سپلائی کے لئے دیگر آپشن استعمال کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا حکومت کے نیٹو سپلائی روکنے سے متعلق فیصلہ سیاسی قیادت کو کرنا ہے ۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتا ہے اور کشمیر کا معاملہ بات چیت سے حل کرناچاہتا ہے، اس سلسلے میں کشمیری قیادت کو بھی مذاکرات میں شامل کیا جانا چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ سیاچن کے معاملے پر پاکستان کا موقف واضح ہے کہ سیاچن سے فوجوں کا دو طرفہ انخلا ہونا چاہیئے، بھارت کے ساتھ کنٹرول لائن پر 500 کلو میٹر تک کوئی دیوار نہ بنانے کا معاہدہ ہے اور امید ہے کہ بھارت معاہدے کی پاسداری کرے گا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کا احترام کرتا ہے، بھارت بھی اس معاہدے کی پاسداری کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں