ملک میں کورونا وائرس کے کیسز 41 ہزار 300 ہوگئے 896 مریض جاں بحق

اب تک 11 ہزار 341 مریض اس وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں


ویب ڈیسک May 17, 2020
اب تک 11 ہزار 341 مریض اس وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں

ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 1352 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مصدقہ کیسز کی تعداد 41 ہزار 300 ہوگئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 14 ہزار 175 ٹیسٹ کیے گئے، اس طرح مجموعی طور پر 3 لاکھ 73 ہزار 410 کورونا ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جبکہ اب تک 11 ہزار 341 مریض اس وائرس سے صحت یاب ہوگئے ہیں۔

کہاں کتنے مریض؟

پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد 41 ہزار 300 ہوگئی ہے۔ ان میں سے سندھ میں 16 ہزار 377، پنجاب میں 14 ہزار 584، خیبرپختون خوا میں 6 ہزار 61، بلوچستان میں 2 ہزار692، آزاد کشمیر میں 112، اسلام آباد میں 947 اور گلگت بلتستان میں 527 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

جانی نقصان

کورونا وائرس نے 24 گھنٹوں میں مزید 39 زندگیوں کے چراغ گل کردیئے جس کے بعد ملک میں کورونا وائرس کے سبب 896 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔


خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 305 اموات ہوئیں جب کہ سندھ میں 268، پنجاب میں 252، بلوچستان میں 36، اسلام آباد میں 7 ، گلگت بلتستان میں 4 جب کہ آزاد کشمیر میں ایک شخص جان کی بازی ہار چکا ہے۔ علاوہ ازیں 188 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں