پنجاب میں 25 سے زائد صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دے دی گئی

حکومتی ایس او پیز کی خلاف ورزی کی صورت میں فیکٹری یا ادارہ سیل کردیاجائے گا، وزیر تجارت پنجاب


ویب ڈیسک May 17, 2020
صوبائی محکمہ صنعت و تجارت نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ فوٹو، فائل

پنجاب کے محکمہ صنعت و تجارت نے صوبے میں لاک ڈاون میں مزید نرمی کا باضابطہ نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے جس کے بعد صوبے میں مزید 25 سے زائد صنعتوں اوراداروں کو کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی منظوری کے بعد محکمہ صنعت وتجارت کی جانب سےجاری نوٹی فیکیشن میں مزیدصنعتی اداروں کو پیر 18 مئی سےکام کرنےکی اجازت دی گئی ہے۔ نوٹی فیکیشن کے مطابق صوبہ بھرمیں پاورلومز، آٹوموبیل انڈسٹری کو کھول دیاگیاہے۔ سائیکل ،موٹر سائیکل اورکار بنانے والے کارخانے بھی اپنا کام شروع کرسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرانسپورٹرزکا پنجاب حکومت کے ایس او پیز پر ٹرانسپورٹ چلانے سے انکار

نوٹی فیکیشن کے مطابق فوڈانڈسٹری، فلورملز، پولٹری فیڈملز، رائس ملزکوبھی کام کی اجازت ہوگی۔ لائیواسٹاک سےمتعلقہ کاروبارکھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ حفاظتی لباس ،ماسک ،گلوز تیار کرنے ،اسٹوریج ،پرنٹنگ ،پیکنگ کے شعبے بھی کام شروع کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ دودھ اوردودھ سے بننے والی اشیا کی فیکٹریوں، سینی ٹائرز ،صابن ،ٹشو پیپر ز تیار کرنے والی فیکٹریز بھی کام جاری رکھ سکیں گی۔

حکم نامے کے مطابق آئل اینڈ گیس پرڈوکشن کمپنیوں، پاک عرب ریفائنری کمپنی ،کھاد بنانے والے فیکٹریوں کو پرڈوکشن ،ٹرانسپورٹیشن ،اسٹوریج کی اجازت دی گئی ہے۔ٹریکٹر ، تھریشر ،ہارویسٹر بنانے والی کمپنیوں، بیج ،کھاد ، زرعی ادویات ،جانوروں کے چارے کی دکانیں بھی کھولنے کیاجازت ہوگی۔

اس کے علاوہ اینٹوں کےبھٹے ،ریت بجری ،سیمنٹ،چھتیں تیارکرنے والے کارخانےبھی، سیمنٹ کی پیداوار، سپلائی ، الیکٹر ک اپلائسنز کی سرگرمیاں بھی بحال کردی گئی ہیں۔

پنجاب کے وزیر تجارت میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ کھلنے والی صنعتوں کو حکومتی ایس او پیز پر مکمل عمل کرنا ہوگا اور خلاف ورزی پر فیکٹری یا ادارہ سیل کردیاجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |