کورونا وبا این ڈی ایم اے کو وزارت صحت کی جانب سے 50 ارب روپے تاحال نہ مل سکے

ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی جانب سے 8 ارب روپے جبکہ چینی حکومت کی جانب سے 64 کروڑ روپے کی گرانٹ ملی ہے، این ڈی ایم اے


ویب ڈیسک May 18, 2020
تفتان پر1300، چمن میں900 اور طورخم پر1200 افراد رکھنے کی گنجائش ہے، این ڈی ایم اے فوٹو: فائل

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ادارے کو کورونا وبا کے لیے وزارت صحت کی جانب سے مختص 50 ارب روپے تاحال نہیں دیئے گئے۔

این ڈی ایم اے نے کورونا از خود نوٹس کیس میں 123 صفحات پر مشتمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی ہے جس میں کورونا سے نمٹنے کے لیے کئے گئے اقدامات اور سرحدوں پر قرنطینہ مراکز کے حوالے سے تفصیلات بھی شامل ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کے لیے 25 ارب 30 کروڑ روپے مختص کیے، وزارت صحت کی جانب سے 50 ارب روپے مختص کیے گئے جو تاحال جاری نہیں کیے گئے، این ڈی ایم اے کو ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی جانب سے 8 ارب روپے جب کہ چینی حکومت کی جانب سے 64 کروڑ روپے کی گرانٹ دی گئی۔ این ڈی ایم اے امداد صرف سامان کی صورت میں وصول کرتی ہے، نقد رقم کی صورت میں نہیں، امداد کا آڈٹ کرانے کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے درخواست کرچکے ہیں۔

این ڈی ایم اے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تفتان پر1300 افراد، چمن میں900 اور طورخم پر1200 افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے، تفتان میں 600 میں سے 202 کمرے تکمیل کے قریب ہیں، طورخم پر قرنطینہ مرکز کے لیے 300 کمرے تعمیر کرلیے گئے ہیں، اس کے علاوہ طورخم پر 1200 اضافی کمرے تعمیر کرنے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں، لوکل ملٹری اتھارٹی نے ٹینٹ ولیج کی صورت میں 1300 کمروں کی سہولت فراہم کی ہوئی ہے، پاکستان ریلویز نے بھی 2 ٹرینیں بطور قرنطینہ مختص کر رکھی ہیں، اتھارٹی کے مطابق مزید کمروں کی ضرورت نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں