سندھ حکومت نے کورونا ایشو پر بہت سیاست کی ہے شبلی فراز
حکومت نہیں چاہتی لوگ کورونا کے بجائے بھوک سے مر جائیں، وفاقی وزیراطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ہر میٹنگ کے بعد واپس جا کر سیاست شروع کر دیتی ہے، اس نے کورونا پر بہت سیاست کی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں تمام متعلقہ شعبوں کے افراد نے اجلاس میں شرکت کی، عوام کے پرزور اصرار پر ٹرین آپریشن بحال کرنے کا فیصلہ ہوا، عید الفطر اور عوام کے سہولت کے لیے ٹرینوں کو بحال کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کورونا کب تک ہے اور رہے گا اس پر کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان غریب ملک ہے لاک ڈاوٴن کی پالیسی دیر پا نہیں ہو سکتے ہمارے پاس گنجائش نہیں ہے، پاکستان میں کورونا نے وہ نقصان نہیں کیا جو یورپ میں ہوا، کورونا وبا کے ساتھ معاشی سرگرمیوں کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے، حکومت نہیں چاہتی لوگ کورونا کے بجائے بھوک سے مر جائیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن سیاست کر رہی ہے اور سندھ حکومت نے تو کورونا ایشو پر بہت سیاست کی ہے، میٹنگ کے بعد سندھ حکومت واپس جاکر سیاست شروع کر دیتی ہے، مخالفین ملک میں کنفیوژن پھیلا رہے ہیں ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئے، حکومت یا وزیراعظم کسی کا ہاتھ پکڑ کر روک نہیں سکتے لیکن اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں حکومت کے ساتھ چلیں۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت جو لوگ بے روزگار ہوئے ان کی مدد کی جائے گی، شاپنگ مالز بڑے شہروں میں ہیں ان کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے اور اب ہفتہ اور اتوار کو بھی شاپنگ مال کھولے رہ سکتے ہیں، انڈسٹری ایس او پیز کے مطابق کام کرسکتے اور عید کی چھٹیوں میں بھی کام کر سکتے ہیں، تمام اقدامات اس لئے کیے گئے تاکے توازن پیدا ہو، تاہم حفاظتی تدبیر اختیار نہیں کی گئی تو دوبارہ سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں تمام متعلقہ شعبوں کے افراد نے اجلاس میں شرکت کی، عوام کے پرزور اصرار پر ٹرین آپریشن بحال کرنے کا فیصلہ ہوا، عید الفطر اور عوام کے سہولت کے لیے ٹرینوں کو بحال کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کورونا کب تک ہے اور رہے گا اس پر کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان غریب ملک ہے لاک ڈاوٴن کی پالیسی دیر پا نہیں ہو سکتے ہمارے پاس گنجائش نہیں ہے، پاکستان میں کورونا نے وہ نقصان نہیں کیا جو یورپ میں ہوا، کورونا وبا کے ساتھ معاشی سرگرمیوں کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے، حکومت نہیں چاہتی لوگ کورونا کے بجائے بھوک سے مر جائیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن سیاست کر رہی ہے اور سندھ حکومت نے تو کورونا ایشو پر بہت سیاست کی ہے، میٹنگ کے بعد سندھ حکومت واپس جاکر سیاست شروع کر دیتی ہے، مخالفین ملک میں کنفیوژن پھیلا رہے ہیں ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئے، حکومت یا وزیراعظم کسی کا ہاتھ پکڑ کر روک نہیں سکتے لیکن اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں حکومت کے ساتھ چلیں۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت جو لوگ بے روزگار ہوئے ان کی مدد کی جائے گی، شاپنگ مالز بڑے شہروں میں ہیں ان کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے اور اب ہفتہ اور اتوار کو بھی شاپنگ مال کھولے رہ سکتے ہیں، انڈسٹری ایس او پیز کے مطابق کام کرسکتے اور عید کی چھٹیوں میں بھی کام کر سکتے ہیں، تمام اقدامات اس لئے کیے گئے تاکے توازن پیدا ہو، تاہم حفاظتی تدبیر اختیار نہیں کی گئی تو دوبارہ سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔