مسلم لیگ نسیاسی جماعت کم اور پراپیگنڈا سیل زیادہ ہے ڈاکٹر شہباز گل

پاکستانی عوام ماضی کے کرپٹ حکمرانوں اور ان کے حواریوں کو پہچان چکے ہیں، معاون خصوصی


ویب ڈیسک May 20, 2020
شریف خاندان کا ہر بالغ کرپشن کے کیسز میں اشتہاری اور مفرور ہے، شہباز گل فوٹو: فائل

YANGON: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن)سیاسی جماعت کم اور پراپیگنڈا سیل زیادہ ہے۔

اپنے بیان میں ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کا ہر بالغ کرپشن کے کیسز میں اشتہاری اور مفرور ہے، انہیں دنیا بھر کی ہر چیز کا علم ہے ، بس یہ نہیں معلوم کہ ان کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے کون ڈال گیا، ان کی ڈھٹائی کا یہ عالم ہے کہ لندن فلیٹس کی ملکیت تو کیا وجود سے ہی انکاری تھے اور پھر پاناما آ گیا، ایک بیٹا کہتا ہے ہم جدی پشتی رئیس تھے، دوسرا کہتا ہے کہ ان کے والد غریب کسان تھے۔ سمدھی، بیٹے اور داماد آخر قانون سے بھاگے ہوئے مفرور اوراشتہاری کیوں ہیں؟ اسحاق ڈار وہ ہیں جو ملک کا اربوں روپیہ لوٹ کر اب قانون سے فرار اور اشتہاری ہیں، اگر کرپشن نہیں کی تو پاکستان آ کر جواب کیوں نہیں دے رہے۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ جو لوگ کبھی دوسرے صوبے میں نہیں گئے وہ آپ کو اربوں روپے کی ٹی ٹیز بیرون ممالک سے بھیجتے رہے، ان کے جھوٹ اور اعداد وشمار کی ہیرا پھیری آئی ایم ایف نے بھی پکڑی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بچپن سے سنتے آئے کہ رمضان میں شیطان قید ہو جاتا ہے لیکن جن کے ذہن شیطانی ہوں ان کا کیا کریں، مریم اورنگزیب روزے کا آغاز تازہ جھوٹے بیان سے کرتی ہیں، حکومت نے شراب کا کوئی اجازت نامہ جاری نہیں کیا، کرپٹ لیگی رہنما محکمہ ایکسائز کا ایک جعلی لیٹر پھیلا رہے ہیں، مسلم لیگ (ن)سیاسی جماعت کم اور پراپیگنڈا سیل زیادہ ہے۔ (ن) لیگ کا پرانا طریقہ واردات ہے کہ پہلے جھوٹی خبر گھڑتے ہیں اور پھر پراپیگنڈا کرتے ہیں، اپنی کرپشن اور لوٹ مار کا حساب دینے کی بجائے جھوٹے بیانات ان کی پالیسی ہے لیکن ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ان کی سیاست بچاؤ مہم نہیں چلنے والی ۔

شہباز گل نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی کوئی لیڈرشپ کسی کیس میں اشتہاری اور مفرور نہیں، پاکستانی عوام ماضی کے کرپٹ حکمرانوں اور ان کے حواریوں کو پہچان چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |