بلدیاتی افسران کی نا اہلی راشد منہاس روڈ کو کنٹونمنٹ بورڈ کا حصہ قرار دیدیا

راشد منہاس فلائی اوور پربارش کے پانی کی نکاسی سے بچنے کیلیے حکام نے فلائی اوور اور روڈ کو بلدیاتی حدود سے ہی نکال دیا


Staff Reporter September 06, 2012
راشد منہاس فلائی اوورگاڑیوں اور پانی سے بھرگیا جس کے بعد یہ فلائی اوور کسی سوئمنگ پول کا منظر پیش کررہا تھا۔ فوٹو : ایکسپریس

QUETTA: بلدیہ عظمیٰ کے نااہل افسران اپنی ذمے داریوں سے غفلت تو برتتے ہی ہیں مگر ادارے میں ایسے بھی بے خبر اور نااہل افسران تعینات ہیں۔

جنھیں بلدیاتی حدود سے ہی واقفیت نہیں، وہ جانتے ہی نہیں کہ کونسی اہم سڑکیں اور علاقے بلدیہ عظمیٰ کی ذمے داری ہے، تفصیلات کے مطابق حالیہ بارشوں میں راشد منہاس روڈ اور راشد منہاس فلائی اوور پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا ، خاص طور پر راشد منہاس فلائی اوورپرانتہائی بدترین صورتحال تھی، فلائی اوورگاڑیوں اور پانی سے بھرگیا جس کے بعد یہ فلائی اوور کسی سوئمنگ پول کا منظر پیش کررہا تھا۔

اس کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند ہوگئے اور فلائی اوور پر بھرجانے والے پانی میں بچوں اور نوجوانوں نے نہانا شروع کردیا جبکہ راشد منہاس روڈ پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا ، ٹریفک جام ہونے کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک ٹریک پر ڈرگ روڈ تک اور دوسرے ٹریک پر موتی محل سے آگے تک ٹریفک جام تھا ۔

اس سلسلے میں جب بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا کہ علاقے میں انتہائی بدترین صورتحال ہے اور وہ فوری طور پر اپنے عملے کو بھیجے جس نے صرف فلائی اوور میں موجود سوراخوں کو کھولنا ہے جس کے کچھ ہی دیربعد صورتحال معمول پر آجائے گی۔

تاہم بلدیہ عظمیٰ کے ترجمان علی حسن ساجد نے بتایا کہ ان کی سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز ڈاکٹر شوکت زمان سے بات ہوئی ہے اور ڈاکٹر شوکت زمان کا کہنا ہے کہ راشد منہاس فلائی اوور اور راشد منہاس روڈ سے بلدیہ عظمیٰ کا کوئی تعلق نہیں اور یہ سڑک کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں آتی ہے۔

جس کو صورتحال سے آگاہ کردیا گیا ہے جب بلدیہ عظمیٰ کے ترجمان کی توجہ اس طرف مبذول کرائی گئی کہ یہ سڑک بلدیہ عظمیٰ نے تعمیر کی ہے اور اس شاہراہ اور فلائی اوور سے ہمیشہ بلدیہ عظمیٰ ہی پانی کی نکاسی کرتی رہی ہے جس پر ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر شوکت زمان یہ بات ماننے کو

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |