سی پیک میں شفافیت کی کمی پر سخت تشویش ہے امریکی نائب وزیر خارجہ

چین پاکستان کو دیے گئے غیرمنصفانہ قرض کی شرائط تبدیل کرے، ایلس ویلز

پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کالعدم تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنی ہوگی، ایلس ویلز (فوٹو: فائل)

امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کا کہنا ہے سی پیک کے سودے پاکستان کے عوام کے لیے شفافیت پر مبنی ہونے چاہئیں۔

ویڈیو لنک کے ذریعے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہے، پاکستان کا بھی یہی کہنا ہے کہ علاقے میں امن و استحکام کا افغانستان کے بعد پاکستان کو ہی سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔


امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانےکے لیے ایمبیسیڈر زلمے خلیل زاد کو پاکستان کا بھرپور تعاون حاصل رہا، پاکستان نے حافظ سعید کے خلاف موثر کارروائی کی اور خطے میں عدم استحکام کے لیے کردار ادا کرنے والی تنظیموں کے خلاف اقدامات کیے تاہم پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مزید کردار ادا کرنا ہوگا جس کے لیے کالعدم تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی ضروری ہے۔

سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایلس ویلز کا کہنا تھا سی پیک یا دوسرے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہم سرمایہ کاری کو عالمی معیار کے مطابق دیکھنا چاہتے ہیں، یہ سرمایہ کاری دیرپا ہونی چاہیے جو خطے کے فائدہ میں ہو، سی پیک میں شفافیت کی کمی پر ہمیں سخت تشویش ہے، پاک چین تجارتی حجم میں بہت زیادہ عدم توازن ہے جب کہ کورونا وائرس کی وبا کے اس وقت جب دنیا کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں، چین کو پاکستان کو غیرمنصفانہ ادھار کی شرائط تبدیل کرنا چاہئیں۔

ایلس ویلز نے مزید کہا کہ چین قرضوں کے حوالے سے غیرمنصفانہ شرائط ختم کرے اور سی پیک کے سودے پاکستان کےعوام کے لیے شفافیت پر مبنی ہونے چاہئیں۔
Load Next Story