کورونا کے خلاف پیسو امیونائزیشن کا تجربہ کامیاب
14 افراد کو پلازمہ لگایا گیا، کسی میں سائڈ ایفکیٹ سامنے نہیں آئے، ڈاکٹر طاہر شمسی
ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے کہا ہے کہ کورونا کے خلاف پیسوو امیونائزیشن کا تجربہ کامیاب رہا ہے جب کہ کورونا سے متاثرہ 14 افراد کو پلازمہ دیا گیا۔
این آئی بی ڈی کے سربراہ ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے ایک وڈیو بیان میں کہا ہے کہ کورونا کے علاج کیلیے پاکستان میں پیسوو امیونائزیشن کے کامیاب تجربہ کے نتائج مثبت آر ہے ہیں، کورونا سے متاثر جتنے مریضوں کو پلازمہ لگایا گیا کسی کو سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوا، کورونا کیخلاف پیسیو امیونائزیشن کا تجربہ کامیاب رہا۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں 3ہزار سے 4 ہزار افراد کا پلازمہ چاہیے ہوگا، درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والے افراد آگے آئیں دریں اثنا صوبائی محکمہ صحت نے سندھ میں کوویڈ19 کے مریضوں کی زندگیاں بچانے کے لیے پہلی بار کیے جانے والے پیسو ایمونائزیشن(پلازمہ تھراپی) کے کلینیکل ٹرائل کی مانیٹرنگ کی ذمے داری سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو سونپ دی دوسری جانب ملک بھر سے 40 سے زائد کووڈ19 سے لڑکر صحت یاب ہونے والوں نے اپنے پلازمہ رضاکارانہ طور پر عطیہ کیے ہیں۔
علاوہ ازیں پاکستان میں تحقیقی بنیاد پر معیاری ادویات تیار کرنے والی صف اول کی فارماسیوٹیکل کمپنی ہلٹن فارما کورونا وائرس سے صحت یاب مریضوں سے حاصل بلڈ پلازمہ کے ذریعے کورونا سے معتدل اور شدید متاثرہ افراد میں منتقلی کے کلینیکل ٹرائل کے انعقاد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز (این آئی بی ڈی) کو تعاون فراہم کررہی ہے۔ اب تک کووڈ19 کے مریضوں پر کیے جانے والے کلینیکل ٹرائل میں کامیابی کا تناسب 80فیصد بتایا گیا ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کو پلازمہ تھراپی کی ابتدائی رپورٹ جمعے کو موصول ہوئی جس کی تصدیق ہفتے کو محکمہ صحت نے ایکسپریس ٹربیون کو کردی۔
ادھر وفاقی حکومت نے بھی نیشنل انسٹیٹوٹ آف بلڈیزیز سے سندھ میں کی جانے والی پیسو امونائزیشن کے کلینکل ٹرائل کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
این آئی بی ڈی کے سربراہ ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے ایک وڈیو بیان میں کہا ہے کہ کورونا کے علاج کیلیے پاکستان میں پیسوو امیونائزیشن کے کامیاب تجربہ کے نتائج مثبت آر ہے ہیں، کورونا سے متاثر جتنے مریضوں کو پلازمہ لگایا گیا کسی کو سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوا، کورونا کیخلاف پیسیو امیونائزیشن کا تجربہ کامیاب رہا۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں 3ہزار سے 4 ہزار افراد کا پلازمہ چاہیے ہوگا، درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والے افراد آگے آئیں دریں اثنا صوبائی محکمہ صحت نے سندھ میں کوویڈ19 کے مریضوں کی زندگیاں بچانے کے لیے پہلی بار کیے جانے والے پیسو ایمونائزیشن(پلازمہ تھراپی) کے کلینیکل ٹرائل کی مانیٹرنگ کی ذمے داری سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو سونپ دی دوسری جانب ملک بھر سے 40 سے زائد کووڈ19 سے لڑکر صحت یاب ہونے والوں نے اپنے پلازمہ رضاکارانہ طور پر عطیہ کیے ہیں۔
علاوہ ازیں پاکستان میں تحقیقی بنیاد پر معیاری ادویات تیار کرنے والی صف اول کی فارماسیوٹیکل کمپنی ہلٹن فارما کورونا وائرس سے صحت یاب مریضوں سے حاصل بلڈ پلازمہ کے ذریعے کورونا سے معتدل اور شدید متاثرہ افراد میں منتقلی کے کلینیکل ٹرائل کے انعقاد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز (این آئی بی ڈی) کو تعاون فراہم کررہی ہے۔ اب تک کووڈ19 کے مریضوں پر کیے جانے والے کلینیکل ٹرائل میں کامیابی کا تناسب 80فیصد بتایا گیا ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کو پلازمہ تھراپی کی ابتدائی رپورٹ جمعے کو موصول ہوئی جس کی تصدیق ہفتے کو محکمہ صحت نے ایکسپریس ٹربیون کو کردی۔
ادھر وفاقی حکومت نے بھی نیشنل انسٹیٹوٹ آف بلڈیزیز سے سندھ میں کی جانے والی پیسو امونائزیشن کے کلینکل ٹرائل کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔