
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی آئی اے کا مسافر طیارہ لاہور سے کراچی آرہا تھا کہ لینڈنگ سے کچھ ہی دیر قبل جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متصل علاقے ماڈل ٹاؤن کی رہائشی کالونی میں گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارہ گرنے سے کئی مکانات بھی تباہ ہوئے جس کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔
حادثے کی شکار پرواز عید کی مناسبت سے خصوصی طور پر چلائی گئی تھی۔ پرواز نے دوپہر ایک بج کر 10 منٹ پر اڑان بھری تھی اور اپنے مقررہ وقت پر کراچی پہنچ گئی تاہم لینڈنگ سے چند ہی لمحوں پہلے پرواز کا کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
طیارہ 2 بج کر 25 منٹ پر تباہ ہوا
طیارہ حادثے کی موصولہ فوٹیجز کے مطابق طیارے کو دو بج کر 25 منٹ 4 سیکنڈ پر حادثہ پیش آیا۔
جناح اور سول اسپتال میں لاشوں کی منتقلی
محکمہ صحت سندھ کے مطابق طیارہ حادثے میں 96 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے، لاشوں اور زخمیوں کو جناح اور سول اسپتال منتقلی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 44 لاشیں جناح اسپتال اور 32 لاشیں سول اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔
دو خوش قسمت مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے
حادثے میں معجزانہ طور پر دو مسافر زندہ بچ گئے جنہیں سول اسپتال کراچی اور دارالصحت اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف کے مطابق 25 سالہ جوان محمد زبیر اور بینک آف پنجاب کے صدر ظفر محمود خود قسمتی سے زندہ بچے ہیں جنہیں فوری طور پر ریسکیو ٹیموں نے اسپتال منتقل کر دیا تھا۔
ظفر محمود کو دارالصحت اسپتال جبکہ محمد زبیر کو ڈاکٹر رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی میں رکھا گیا ہے اور ان دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے جہاز حادثے میں بچنے والے بینک آف پنجاب کے صدر ظفر محمود سے نجی اسپتال میں عیادت کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الماس طاہر نامی خاتون جو سی ایم ایچ اسپتال میں داخل ہیں ان کے بارے میں گمان کیا جارہا تھا کہ وہ بھی طیارے میں سوار تھیں جو بچ گئیں تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ وہ طیارے میں سوار نہیں تھیں بلکہ وہ ماڈل کالونی کی رہائشی ہیں جو طیارہ گرنے سے زخمی ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا طیارہ حادثے کی فوری تحقیقات کا حکم
ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ زیادہ پرانا نہیں تھا اور اس کی عمر تقریباً 10 سے 11 سال تھی، طیارہ مکمل مینٹین تھا لہٰذا تکنیکی خرابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔
https://twitter.com/AchayDinAaingay/status/1263773574105640960
پی آئی اے کا ایمرجنسی کال سینٹر فعال
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا ایمرجنسی کال سینٹر فعال کردیا گیا اور پی آئی اے کے آپریشنل ملازمین کو ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا ہے جیسے جیسے معلومات ملتی جائیں گی میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔
ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق سول ایوی ایشن نے کراچی میں طیارہ حادثہ کے بعد فضائی آپریشن بند کردیا، پی آئی اے نے مختلف شہروں لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سے فضائی آپریشن روک دیا۔
پائلٹ نے ائیر ٹریفک کو 'مے ڈے' کال دی
ذرائع کے مطابق طیارہ فنی خرابی کا شکار ہوا اور لینڈنگ سے کچھ دیر پہلے طیارے کے ٹائر نہیں کھل رہے تھے جب کہ طیارے کے پائلٹ نے ٹریفک کنٹرول کو 'مے ڈے' کال بھی دی تھی۔
پائلٹ اور ٹریفک کنٹرول ٹاور کے درمیان آخری رابطے کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سامنے آئی جس میں پائلٹ نے ایک انجن فیل ہونے کی اطلاع دی اور بعد ازاں 'مے ڈے' کال دی جس پر کنٹرول ٹاور سے بتایا گیا کہ طیارے کی لینڈنگ کے لیے دو رن وے دستیاب ہیں تاہم طیارے سے دوبارہ رابطہ نہ ہوسکا۔
https://twitter.com/shahwaleedd14/status/1263773917216485379
بدقسمت طیارے میں 91 مسافر اور عملے کے 7 ارکان سوار تھے۔ ذرائع کے مطابق طیارے کے کپتان کا نام سجاد گل ہے اور عملے میں عثمان اعظم ، فرید احمد، عبدالقیوم اشرف، ملک عرفان رفیق، عاصمہ اور انعم مقصود شامل ہیں۔
طیارے کی تباہی سے چند سیکنڈ قبل کے مناظر
طیارے میں سوار عملے کے اراکین
https://twitter.com/AtifAliMandan/status/1263793566108745728
بدقسمت طیارہ حادثے کے مسافروں میں شوبز سے تعلق رکھنے والی معروف فیشن ماڈل زارا عابد اور نجی ٹی وی چینل کے ڈائریکٹر پروگرامنگ انصار نقوی بھی شامل تھے۔
بدقسمت طیارے کی خوش قسمت ائیرہوسٹس
مدیحہ ارم نامی ائیرہوسٹس کو طیارے میں ڈیوٹی پر جانا تھا تاہم عین وقت پر ڈیوٹی روسٹر تبدیل کرکے مدیحہ ارم کو روک دیا گیا، مدیحہ ارم کی جگہ ائیرہوسٹس انعم مقصود کو طیارے میں بھیجا گیا اور انعم مقصود بدقسمت طیارے میں جاں بحق ہوگئیں۔

اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
حادثے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ بھی موجود ہے، جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن میں لاشوں کو نکالنے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ رش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
صوبائی وزیر صحت نے طیارہ حادثے کے بعد کراچی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور ہدایت کی کہ زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی تاخیرنہ کی جائے۔
Update #PIA Incident:
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 22, 2020
Army Quick Reaction Force & Pakistan Rangers Sindh troops reached incident site for relief and rescue efforts alongside civil administration.
Details to follow.
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آرمی کوئیک ری ایکشن فورس اور پاکستان رینجرز سندھ پہنچ گئے، آرمی کوئیک ری ایکشن فورس اور پاکستان رینجرز سندھ کے جوان موقع پر پہنچ گئے ہیں جو کہ امدادی سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی معاونت کریں گے۔
صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کا اظہار افسوس
صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے طیارہ حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
Shocked & saddened by the PIA crash. Am in touch with PIA CEO Arshad Malik, who has left for Karachi & with the rescue & relief teams on ground as this is the priority right now. Immediate inquiry will be instituted. Prayers & condolences go to families of the deceased.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 22, 2020
ڈاکٹر عارف علوی نے حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار اور لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا جب کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔
وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ اداروں کو ریلیف، ریسکیو اور زخمیوں کو فوری طبی امداد کی ہدایت کی جب کہ وزیراعظم نے طیارہ حادثے کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ارشد ملک سے رابطے میں ہیں جو کراچی روانہ ہوگئے۔
https://twitter.com/WPCION/status/1263794567285006338
پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئرمارشل ارشد ملک پی اے ایف کے طیارے سے کراچی روانہ ہوگئے۔ انہوں نے ناگہانی حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا ایمرجنسی کال سینٹر فعال کر دیا گیا اور پی آئی اے کے آپریشنل ملازمین کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا تاکہ معلومات میڈیا کے ساتھ شیئر کی جاسکیں۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے طیارہ حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ نیول چیف نے کراچی میں پاک بحریہ کی فیلڈ کمانڈز کو امدادی کاموں میں سول انتظامیہ کی بھرپور معاونت کی ہدایت کی۔ ترجمان کے مطابق پاک بحریہ کے چار فائر ٹینڈرز اور امدادی ٹیم دیگر اداروں کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
طیارے میں سوار مسافروں کی فہرست
List of the passengers who were on board. #PIA #planecrash pic.twitter.com/TS8jUy9I5G
— Ihtisham Ul Haq (@iihtishamm) May 22, 2020
#PIA plane crashed near Malir Cant Karachi. Ya Allah Rehem
— Javed Nayab Laghari (@JavedNLaghari) May 22, 2020
pic.twitter.com/RMRkl7xcWS
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔