وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات شروع
تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر حادثہ کی تحقیقات شروع کرے، وزیراعظم کی ہدایت
وزیراعظم کی ہدایات پرتحقیقاتی ٹیم نے کراچی میں تباہ ہونے والے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات شروع کردیں۔
ذرائع کے مطابق ٹیم نے باقاعدہ طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا اور ایک ماہ میں اپنی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ تحقیقاتی ٹیم نے جہاز کی لاگ بک، بلیک باکس اور کوئیک ایکسیس ریکارڈر طلب کر لیا۔
اس کےعلاوہ ٹیم کی جانب سے جہاز کاریکارڈ، منٹیننس ریویو سرٹیفیکیٹ، فلائنگ ہسٹری، پائلٹس کا ڈیٹا بھی طلب کیا گیا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم آج کراچی میں ایئرٹریفک کنٹرولر، پی آئی اے انجینئرنگ عملہ سے بھی معلومات حاصل کرے گی اور آخری پرواز آپریٹ کرنے والے پائلٹ سے جہاز سے متعلق معلومات اکھٹی کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات چار حصوں پر مشتمل ہوگی، پہلے متاثرہ جہاز کی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جائےگی، پی آئی اے انجینئر ڈیپارٹمنٹ اور سول ایوی ایشن ایئر وردی نیس ڈیپارٹمنٹ کے جہاز سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا۔ تباہ شدہ جہاز کے متاثرہ حصوں انجنوں، لینڈنگ گیئرز اور دیگر حصوں کا معائنہ کیا جائے گا اور آخر میں متاثرہ جہاز کے بلیک باکس کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے فرانس بجھوایا جائےگا۔
وزیر اعظم عمران خان نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کی اصولی منظوری دی تھی اور ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر حادثہ کی تحقیقات شروع کرے۔ دوسری جانب وزارت ہوابازی کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی باضابطہ منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ، 96 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا مسافر بردار طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا، جہاز میں 91 مسافر اور عملے کے 7 افراد سوار تھے جن میں سے 96 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی جب کہ دو افراد زندہ بچ گئے۔
ذرائع کے مطابق ٹیم نے باقاعدہ طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا اور ایک ماہ میں اپنی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ تحقیقاتی ٹیم نے جہاز کی لاگ بک، بلیک باکس اور کوئیک ایکسیس ریکارڈر طلب کر لیا۔
اس کےعلاوہ ٹیم کی جانب سے جہاز کاریکارڈ، منٹیننس ریویو سرٹیفیکیٹ، فلائنگ ہسٹری، پائلٹس کا ڈیٹا بھی طلب کیا گیا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم آج کراچی میں ایئرٹریفک کنٹرولر، پی آئی اے انجینئرنگ عملہ سے بھی معلومات حاصل کرے گی اور آخری پرواز آپریٹ کرنے والے پائلٹ سے جہاز سے متعلق معلومات اکھٹی کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات چار حصوں پر مشتمل ہوگی، پہلے متاثرہ جہاز کی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جائےگی، پی آئی اے انجینئر ڈیپارٹمنٹ اور سول ایوی ایشن ایئر وردی نیس ڈیپارٹمنٹ کے جہاز سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا۔ تباہ شدہ جہاز کے متاثرہ حصوں انجنوں، لینڈنگ گیئرز اور دیگر حصوں کا معائنہ کیا جائے گا اور آخر میں متاثرہ جہاز کے بلیک باکس کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے فرانس بجھوایا جائےگا۔
وزیر اعظم عمران خان نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کی اصولی منظوری دی تھی اور ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر حادثہ کی تحقیقات شروع کرے۔ دوسری جانب وزارت ہوابازی کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی باضابطہ منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ، 96 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا مسافر بردار طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا، جہاز میں 91 مسافر اور عملے کے 7 افراد سوار تھے جن میں سے 96 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی جب کہ دو افراد زندہ بچ گئے۔