شہر میں سرد ہواؤں کا زور گرم کپڑوں کی فروخت بڑھ گئی

گرم کپڑوں کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ہوگیا،مہنگائی کے سبب شہری بس اسٹاپس اور اسٹالوں سے گرم کپڑے خریدنے لگے


عامر خان December 06, 2013
سردی کی لہر میںاضافے کے بعد شہری پتھارے سے گرم کپڑے خرید نے میں مصروف ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی میں سرد موسم کے آغاز کے ساتھ ہی شہریوں نے گرم کپڑے پہننا شروع کردیے ہیں۔

گارمنٹس کی دکانوں، لنڈا بازار، فٹ پاتھوں پر قائم اسٹالوں اور پھیری لگاکر ٹھیلوں پر فروخت کیے جانے والے گرم کپڑوں کی فروخت بڑھ گئی، لنڈا بازار لائٹ ہاؤس میں گرم کپڑوں کی قیمت میں گزشتہ برس کی نسبت30 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، جس کے باعث اس بازار میں شہریوں کا رش دیکھنے میں نہیں آرہا، شہریوں کی بڑی تعداد مختلف علاقوںمیں بس اسٹاپ اور فٹ پاتھوں پر قائم اسٹالوں سے گرم کپڑوں کی خریداری کو ترجیح دے رہی ہے یہاں گرم کپڑوں کی قیمتیں لنڈا بازار کی نسبت 50 فیصد کم ہیں، موسم سرما کے آغاز سے قبل ہی گرم کپڑوں کا کاروبار کرنے والے چین، یورپ اور دیگر ممالک سے گرم کپڑے درآمد کرتے ہیں ،دکانداروں نے بتایا کہ سردیوں میں شہری جیکٹس،سویٹرز،گرم ٹوپے، موزے، مفلر،ایئر کور، واسکوٹ ،کوٹ ،لانگ کوٹ ،ہائی نیک،گرم ٹراؤزر اور دیگر کپڑے خریدتے ہیں۔



لنڈا بازار میں گرم کپڑوں کی قیمت گزشتہ برس کی نسبت30 فیصد زیادہ ہوگئی ہے، ڈالر مہنگا ہونے اور کرایے کے اخراجات بڑھنے سے قیمتیں بڑھ گئیں، لائٹ ہاؤس کے لنڈا بازار کے علاوہ ،صدر ،لیاقت آباد، ناظم آباد ،اورنگی ٹاؤن ،کورنگی ،لانڈھی ،ملیر ،گلشن اقبال اور نیوکراچی سمیت دیگر علاقوں میں فٹ پاتھوں اور بس اسٹاپس پر بڑی تعداد میں گرم کپڑے اسٹالوں اور ٹھیلوں پر فروخت کیے جارہے ہیں، لیاقت آباد میں ٹھیلے پر گرم کپڑے فروخت کرنے والے امان اللہ نے بتایا کہ کراچی میں سردی کے موسم میں بڑی تعداد میں پٹھان اور پشتون روزگار کے لیے آتے ہیں اور نومبر سے فروری تک گرم کپڑے فروخت کرتے ہیں، یہ گرم کپڑے لنڈا بازار سے ہول سیل میں خریدے جاتے ہیں اور پھر انھیں چھانٹی کے بعد فروخت کردیا جاتا ہے،لنڈا بازار میں گرم کپڑے کے دکاندار رحمت جان نے بتایا کہ کراچی میں ہر سال 3 ارب روپے کے گرم کپڑے درآمد کیے جاتے ہیں یہ کپڑے نہ صرف کراچی بلکہ اندرون ملک بھی فروخت کیے جاتے ہیں،بلوچستان ،خیبرپختونخوا ،گلگت اور پنجاب میں گرم کپڑوں کے کاروباری ستمبر میں ہی گرم کپڑے خرید کر لے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |