تارکین وطن کارکنوں کی ترسیلات زر میں کمی کا خدشہعالمی بینک
امسال ترسیلات زر گزشتہ سال کی سطح سے 109 ارب ڈالریعنی 19.7کم ہوجائیں گی
عالمی بینک کا تخمینہ ہے کہ اس سال تارکین وطن کارکنوں کی جانب سے اپنے آبائی ممالک میں بھیجی جانے والی ترسیلات زر کا مجموعی حجم کم رہے گا۔
عالمی بینک نے اس کی جزوی وجہ کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے پیش نظر ملازمتوں کا خاتمہ بتایا ہے، بینک نے گذشتہ ماہ ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو موصول ہونے والی ترسیلات زر گزشتہ سال کی سطح سے 109 ارب ڈالر یعنی 19.7 فیصد کم ہوجائیں گی۔
بینک کا کہنا ہے کہ یہ''حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی کمی'' ہوگی اور سال 2009 میں ریکارڈ کی گئی شرح سے کہیں زیادہ بڑی ہوگی جب دنیا عالمی مالیاتی بحران سے دوچار تھی۔ بینک نے عالمگیر وبا اور اس کے نتیجے میں عالمی سطح کے معاشی بحران کے سبب اجرتوں میں کمی اور مہاجر کارکنوں کی ملازمت کے مواقع میں زوال کو اس کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔
عالمی بینک نے اس کی جزوی وجہ کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے پیش نظر ملازمتوں کا خاتمہ بتایا ہے، بینک نے گذشتہ ماہ ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو موصول ہونے والی ترسیلات زر گزشتہ سال کی سطح سے 109 ارب ڈالر یعنی 19.7 فیصد کم ہوجائیں گی۔
بینک کا کہنا ہے کہ یہ''حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی کمی'' ہوگی اور سال 2009 میں ریکارڈ کی گئی شرح سے کہیں زیادہ بڑی ہوگی جب دنیا عالمی مالیاتی بحران سے دوچار تھی۔ بینک نے عالمگیر وبا اور اس کے نتیجے میں عالمی سطح کے معاشی بحران کے سبب اجرتوں میں کمی اور مہاجر کارکنوں کی ملازمت کے مواقع میں زوال کو اس کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔